حکومت نوازشریف کی رپورٹس پرمشروط کارروائی کرسکتی ہے،عدالت

نوازشریف کا نام ای سی ایل سےنکالنےکےلیے شرائط کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نےکہا ہے کہ وفاقی حکومت کو اگر نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر اعتراض ہے وہ ضابطے کی کاروائی کرسکتے ہیں۔
پیرکو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے حکومتی شرائط کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
شہبازشریف کے وکلا نے عدالت میں موقف دیا کہ نوازشریف کا علاج جاری ہے، میڈیکل رپورٹس بھی باقاعدگی سے جمع کرا رہے ہیں، اس لیے نوازشریف ابھی واپس نہیں آسکتے۔اس پر سرکاری وکیل نے اعتراض کردیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ اگر سمجھتے ہیں کہ رپورٹس ٹھیک نہیں توضابطے کی کاروایی کریں۔
شہبازشریف کی درخواست پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگرنوازشریف کو 4 ہفتے سے زیادہ رہنا ہے توانہیں عدالت سے اجازت لینا چاہیے تھی،وہ باہر برگرکھارہے ہیں جس لگتا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے نومبر 2019 میں اس درخواست پر نوازشریف کو ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دے کر پٹیشن کو جنوری میں سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔