شاہی قلعےمیں کارپوریٹ ایونٹ کی آڑمیں مہندی کی تقریب،انتظامیہ کانوٹس

تقریب 9 جنوری کوتھی

نجی کھاد کمپنی نے لاہورکے شاہی قلعہ ميں کارپوريٹ تقريب کا اجازت نامہ لے کر 9 جنوری کو مہندی کی تقریب سجائی تو سول سوسائٹی کی جانب سے بھرپور احتجاج کیا گیا۔ وزيراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے ليا۔ ڈائريکٹر والڈ سٹی کامران لاشاری نے کہا ہے کہ دھوکہ دہی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی تبریز مری نےشاہی قلعہ کا دورہ کیا اور والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران کے بیانات قلمبند کیے۔

لاہور کے شاہی قلعے کو رنگ برنگے پھولوں سے سجادیا گیا۔قلعے کے درودیوار سمیت چھتوں کو بھی پھولوں سے ڈھک دیا گیا۔ کھاد کمپنی نے5 لاکھ روپے ميں کارپوريٹ ڈنر کی اجازت لی تھی لیکن وہاں مہندی کی تقریب کرلی گئی۔ ڈائريکٹر والڈ سٹی کامران لاشاری نے بتایا کہ ہميں کارپوريٹ ڈنر کی درخواست ملی تھی اس لیے اجازت دی گئی، شادی کی تقريب پر سخت ايکشن ليا ہے۔

اس معاہدے ميں آتش بازی، لائیوکوکنگ اور کیل لگانے کی اجازت نہیں تھی لیکن تقریب میں سب کچھ ہوا اور معاہدہ ہوا میں اڑا دیا گیا۔ جب یہ خبر نشر ہوئی تو وزيراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لےليا اور اجازت نامہ دينے والے شاہی قلعہ کے انچارج بلال ڈار کو بھی معطل کرديا۔

اسسٹنٹ کمشنر سٹی تبریز مری نے معاملے کی انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔ تبریز مری نے ہفتے کو شاہی قلعہ کا دورہ کیا اور والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران کے بیانات قلمبند کیے۔

تبریز مری کا کہنا تھا کہ والڈ سٹی کے افسران و ملازمین کے بیانات سے ظاہر ہوا ہے کہ مہندی کی تقریب ہوئی ہے۔ اے سی سٹی نے کہا کہ مہندی کی تقریب کی انکوائری رپورٹ تشکیل دے رہے ہیں جو جلد وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجیں گے۔

تاریخی ورثے کی نگرانی کرنے والے محکمہ والڈ سٹی اتھارٹی کے مطابق جمعرات  کو لاہور کے شاہی قلعے میں مہندی کی تقریب کے لیے باقاعدہ اجازت نہیں لی گئی تھی بلکہ درخواست میں کارپوریٹ عشائیے کے لیے اجازت مانگی گئی تھی۔ والڈ سٹی اتھارٹی کے اجازت نامے کے مطابق لاہور میں شاہی قلعے کے کچن کے احاطے میں یہ ڈنر کرنے کی اجازت دی گئی اور ممنوعہ چیزوں اور سرگرمیوں کی لسٹ بھی فراہم کی گئی تھی۔

فہرست میں پابند کیا گیا کہ اس جگہ پر کسی قسم کی شادی کی تقریب کی اجازت نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوا تو درخواست گزار کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی اور تقریب کو اسی وقت روک دیا جائے گا۔

اس کے باوجود 9 جنوری کی رات لاہور کے شاہی قلعے کے 400 سال پرانے شاہی کچن اور اس کے احاطے میں مہندی کی تقریب منعقد کی گئی۔ میڈیا پر خبروں کے بعد کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ شیش محل میں کسی قسم کی تقریب کی اجازت نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی نے ہم سے جھوٹ بول کر ہی قلعے میں مہندی کی تقریب کی اور ہم نے انہیں شاہی کچن کے احاطے میں ڈنر کرنے کی اجازت دی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہی کچن عرصہ دراز سے مٹی کا ڈھیر بنا ہوا تھا، ہم نے اس جگہ کو صاف کیا اور اس کے تعمیر سمیت تزئین و آرائش کا کام مکمل کر کے اسے دوبارہ کھڑا کیا۔ اس کے بعد یہاں کارپوریٹ تقریبات کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس اجازت کے باوجود بھی ہم اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ اس کی عمارت کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔'

ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ 'ہم سے جھوٹ بول کر دھوکہ دینے والی پارٹی کے خلاف ہم ایف آئی آری درج کروادی گئی ہے۔ ایک لاکھ روپے انھوں نے بطور سکیورٹی جمع کروائے تھے وہ بھی ضبط کر لیے ہیں'۔

SHAHI QILA

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div