ننکانہ صاحب گردوارہ کے باہر ہونے والا احتجاج ختم

پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں سینکڑوں افراد نے گردوارہ جنم استھان کے سامنے مجمع کی شکل میں احتجاج کیا ہے جس سے علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے۔
نمائندہ سماء طاہر ریاض کے مطابق پسند کی شادی کرنے والے مسلمان لڑکے کے اہل خانہ نے سینکڑوں افراد کے ساتھ گردوارہ جنم استھان کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ، لڑکے کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ مقامی ایس ایچ او نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اور ان کے خاندان کو زدوکوب کیا۔
بعدازاں تحریک انصاف کے ضلعی صدر سرور شاہ اور ڈی سی او راجا منظور علی کی یقین دہانی پر گردوارہ کے باہر احتجاج کرنے والے منتشر ہوگئے اور علاقے کی کشیدہ صورتحال معمول پر آگئی ۔
واضح رہے کہ تین ماہ قبل سکھ مذہب سے تعلق رکھے والی 20 سالہ لڑکی نے اسلام قبول کرکے 23 سالہ مسلمان لڑکے کے ساتھ پسند کی شادی کرلی تھی جس کے بعد دونوں خاندانوں میں تنازع شروع ہوا ۔تاہم گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اس وقت دونوں خاندانوں کی گورنر ہاؤس میں صلح بھی کروا دی تھی جبکہ عدالت عالیہ نے لڑکی کو دارالامان بھیج دیا تھا جو اب بھی وہاں موجود ہے۔
لڑکی کے گھر والے اسے واپس لے جانے دارلامان گئے تو لڑکی نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ واپس گھر جانے سے انکار کردیا ۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ میں اپنے اہل خانہ کی عزت کرتی ہوں لیکن اب میں مسلمان ہوچکی ہوں تاہم میرے گھر والے اور سکھ برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی شخص مجھ سے رابطہ نہیں کرے ۔