مفتاح اسماعیل بھی جیل سے رہا ہوگئے

احتساب عدالت کی جانب سے روبکار جاری ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کردیا گیا۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں تین روز قبل مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کی تھی مگر قانونی کارروائی پوری نہ ہونے اور پھر 25 دسمبر کو عام تعطیل ہونے کے باعث ان کو مزید 3 دن جیل میں گزارنے پڑے۔
جمعرات کو مفتاح اسماعیل کے وکیل نے رہائی کیلئے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت اسلام آباد میں جمع کرادیئے جس پر عدالت نے روبکار جاری کردی۔
جیل حکام نے روبکار ملنے کے بعد مفتاح اسماعیل کو رہا کردیا اور وہ اڈیالہ جیل سے اپنے وکلاء کے ہمراہ روانہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کا ن لیگ سیکریٹریٹ لاہور پر چھاپہ
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ بھی آج ضمانت پر رہا ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں جبکہ ایف آئی اے نے آج ہی لاہور میں مسلم لیگ ن کے سیکریٹریٹ پر چھاپہ مارا ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے تاحال چھاپے کے بارے میں اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا مگر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اہلکار جج ارشد ملک کے خلاف مریم نواز کی پریس کانفرنس کا مواد ضبط کرنے آئے تھے۔
مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عطا تارڑ نے چھاپے کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بشیر میمن نے اپوزیشن کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنانے سے انکار کیا تھا۔ حکومت نے انہیں ہٹاکر واجد ضیاء کو ایف آئی اے کا سربراہ مقرر کیا جس نے آتے ہی سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی شروع کردی ہیں۔
واضح رہے کہ واجد ضیاء پانامہ پیپرز کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے بھی سربراہ رہے ہیں۔