کارخانوں کا پانی شامل ہونے سے چناب میں مچھلی ناپید

دریائے چناب میں سیوریج اور کیمیکل انڈسٹری کا فضلہ شامل ہونے سے مچھلیوں کی بڑی اقسام بدبودار اور ناپید ہونے لگیں۔
جھنگ میں ہیڈ تریموں کے مقام پر نایاب مچھلیوں کی اقسام ناپید ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ فشریز نے انڈسٹری کے کیمیائی فضلے کو مچھلیوں کیلئے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز محمد طاہر نے کہا کہ جب سے انہوں نے یہ نالا چناب میں ڈالا ہے تو ہمارے چناب میں بھی مسئلہ بن گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ایک تو پروڈکشن میں کمی آرہی ہے اور دوسری جانب مچھلی سے بدبو آتی ہے۔ اس کا مارکیٹ میں ریٹ نہیں لگتا۔
دوسری جانب ڈاکٹروں کے مطابق کیمیکل زدہ پانی سے متاثرہ مچھلی مضر صحت ہے جو مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بدبو دار مچھلی میں کیمیکل اور سیوریج کا پانی شامل ہے۔ یہ انسانی صحت کے لئے مضر ہوسکتی ہے۔ خاص طور پر اس سے پیٹ کی بیماریاں ہو سکتی ہیں اور مختلف کیمیکل انسانی صحت کے لئے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
شہریوں نے بھی تریموں کے مقام پرلگائے اسٹالز پر فروخت ہونے والی مچھلیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک شہری نے بتایا کہ یہاں پر آکے میں نے مچھلی بنوائی ہے، کھانے کے قابل نہیں ہے۔ اسپیشل جو بندہ اسلام آباد سے چل کر آرہا ہے وہ مچھلی کھانے کے لیے آرہا ہے اسے چیز ہی اچھی نہیں ملے گی تو اس پر کیا بیتے گی۔
افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ شہر بھر میں فروخت ہونے والی مچھلی کے معیار کی جانچ پڑتال کیلئے فوڈ اتھارٹی کا عملہ کہیں نظر نہیں آتا۔