فوجی اڈےپرحملہ: امریکانےطالبان سے مذاکرات روک دیئے

افغانستان میں امریکی فوجی اڈے بگرام کے قریب طالبان کے حملے کے جواب میں امریکا نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل روکنے کا اعلان کردیا۔
ایجنسی رپورٹ کے مطابق بگرام ایئربیس کے قریب حملے کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ انہوں نے طالبان رہنماؤں سے حملے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
(1/2) When I met the Talibs today, I expressed outrage about yesterday’s attack on Bagram, which recklessly killed two and wounded dozens of civilians. #Taliban must show they are willing & able to respond to Afghan desire for peace.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) December 12, 2019
زلمے خلیل زاد کا مزید کہنا تھا کہ وہ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکراتی عمل میں کچھ عرصے کیلئے وفقہ کر رہے ہیں، تاکہ طالبان اپنی قیادت سے اس سنجیدہ مسئلے پر غور کرسکیں۔ جب کہ طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی کچھ روز کے وقفے پر اتفاق کیا ہے۔
دوسری جانب طالبان ترجمان سہیل شاہین نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ملا برادر کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم کے متعدد ارکان نے زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں امریکی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذاکرات کا ماحول اچھا اور مثبت تھا، فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ کچھ دن کے وقفوں اور مشاورت کے بعد اپنی بات چیت جاری رکھیں گے۔