چارلی ہیبڈو کا نفرت انگیز اقدام، ایلان کا بھی مذاق بنا ڈالا، سوشل میڈیا پر شدید تنقید

  پیرس : فرانسیسی جریدے نے آزادی اظہار کے نام پر انسانيت کی توہين کردی، معصوم ايلان کردی کی تصوير کو بھی مذاق بنا ڈالا، دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعے چارلی ایبڈو میں شائع توہين آميز خاکوں کی سخت مذمت کی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آنیوالے جس تصویر نے دنیا میں ہلچل مچائی، عالمی برادری کو انسانیت یاد دلائی، اس معصوم کی موت کو بھی تعصب اور نفرت کا نشانہ بنادیا گیا، گستاخانہ خاکوں کو آزادی صحافت کا نام دینے والے فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو نے ایک بار پھر آزادی اظہار کے نام پر انسانیت کی تضحیک کر ڈالی۔ فرانسیسی جریدے نے ننھے ایلان کی تصویر کو بھی مذاق کا نشانہ بنا ڈالا، خاکوں کو "منزل کے بے حد قریب" کا عنوان دیکر لاکھوں بے گھر شامی مہاجرین کی توہین کی گئی، پس منظر میں لگے اشتہاری بورڈ پر "ایک کی قیمت میں 2 بچوں کا کھانا'' کا ٹائٹل دیکر متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے جبکہ دوسرے خاکے میں بھی مسلمانوں کیخلاف تعصب عیاں ہے۔ ایلان کردی کے اس خاکے کا کیپشن ’’یورپ عیسائیت کا ملک ہے، مسلمان ڈوب جاتے ہیں، لیکن عیسائی پانی پر چل سکتے ہیں‘‘ درج ہے۔ ایلان کے خاکوں نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کردیا ہے، (I Am Not Charlie) کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ ہے، لوگ جریدے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ سب کا ایک ہی سوال ہے کیا آزادی صحافت، آزادی اظہار کا مطلب نفرت تعصب، توہین  اور تحضیک ہے۔ سماء  

ARAB

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div