سرکاری ملازمین کےسوشل میڈیاکےاستعمال پرپابندی کی تجویز
علی خان جدون کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیٹی کے حکام نے سرکاری ملازمین کے واٹس ایپ اور فیس بک استعمال کرنے پر پابندی لگانے کی تجویز دے دی۔
بدھ کے روز علی خان جدون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں حکام کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین مستقبل میں وٹس ایپ کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔ تمام سرکاری ملازمین کیلئے وٹس ایپ طرز کی سروس متعارف کرائی جائے گی۔ آئی ٹی حکام کی جانب سے یوٹیوب اور یو ایس بی کے استعمال کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
اجلاس میں حکام کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین یو ایس بی سے ڈیٹا گھر بھی لے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ای آفس کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کی معاونت کر رہے ہیں۔ ای آفس کو نادرا، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں سے جوڑیں گے۔
این آئی ٹی بی حکام کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان واٹس ایپ طرز کا سرور بناِئے گا، سرکاری ملازمین دستاویز کے اسکرین شارٹ ذاتی وٹس ایپ پر شیئر نہیں کریں گے۔ وٹس ایپ طرز کی سروس پر وائس میسیج ویڈیو اور دستاویزات بھی بھیجے جا سکیں گے، جب کہ سرکاری افسران یا ملازم سوشل میڈیا پر پارٹ ٹائم بزنس بھی نہیں کر سکیں گے۔
کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں آئی ٹی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ڈیٹا کو سینٹر لائزڈ کر کے تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کریں گے۔ این آئی ٹی بی سینٹرلائزڈ ڈیٹا سسٹم کو ہوسٹ کرے گا۔