پاکستان کو ہندوستان سےخیرکی توقع نہیں،دفترخارجہ

پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے

دفترخارجہ نے دو ٹوک کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے بعد ہی لائن آف کنٹرول ختم ہوگی۔

جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کےلیے قطعا کچھ نہیں کررہے، پاکستان  فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

خطے کی صورتحال سے متعلق ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے بعد ہی لائن آف کنٹرول ختم ہوگی،ہندوستان سے ہمیں خیر کی کوئی توقع نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت نے 260 جعلی نیوز  ویب سائٹس بنائیں، جعلی ویب سائٹس کا پکڑے جانا پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی کوششوں کا ثبوت ہے، بھارت پاکستانیوں کے سوشل میڈیا پراکاؤنٹس بند کرا رہا ہے اور کشمیریوں کوٹارگٹ کررہا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ و دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دے رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی ومذہبی حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے  بابری مسجد کواپنا اندرونی معاملہ قرار دینے کے باوجود وہ او آئی سی کے ایجنڈا پر موجود ہے، بابری مسجد کو ساڑھے 4 سو برس مسلمان استعمال کرتے رہے ہیں،پاکستان  ہر فورم ہر بابری مسجد کے معاملے کو اٹھاتا رہے گ،کشمیر کے معاملے کو پہلے سے زیادہ توجہ ملی اور یہ معاملہ پس پشت جانے کا تاثر درست نہیں، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

کرتارپور سے متعلق ترجمان نے بتایا کہ کرتا رپور راہداری میں عام پاکستانی شہری جا سکتے ہیں، میڈیا کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پیشگی اجازت کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جب بھی کوئی فائر آیا، اس کا بھرپور جواب دیا گیا ہے،ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں۔

Tabool ads will show in this div