سات ارب لینے کیلئےحنابٹ کاوزیراعظم کومنفرد مشورہ

ن لیگ ایک پھوٹی کوڑی نہیں دے گی

سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کو ضمانتی بانڈ سے مشروط کرنے پرن لیگ کی جانب سے خاصا سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔

گزشتہ روزحکومت کی جانب سے کہا گیاتھا کہ نوازشریف کا نام سی سی ایل سے نکالنے کیلئے  نواز شریف یا شہباز شریف 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرائیں تو وفاق آج رات تک تحریری اجازت نامہ جاری کردے گا۔

معاملے پر اپوزیشن اورحکومتی ارکان کی بیان بازی اپنی جگہ لیکن ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویزبٹ نے اس مسئلے کا انوکھا حل ڈھونڈ نکالا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرحنا پرویزبٹ نے ضمانتی بانڈ کے 7 ارب روپوں کو وزیراعظم کی بنی گالا والی رہائشگاہ فروخت کرکے حاصل کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔

   

لیگی رکن اسمبلی نے خاصا جارحانہ اندازاختیار کرتے ہوئے لکھا ’‘اگروزیراعظم کو7 یا ساڑھے 7 ارب کی اشد ضرورت ہے تو بنی گالہ والا بنگلہ او ایل ایکس پرڈال دیں ‘‘۔

حنا پرویز بٹ نے دو ٹوک الفاظ میں یہ بھی واضح کیا کہ ن لیگ کی جانب سے حکومت کو ایک پھوٹی کوڑی بھی نہیں دی جائے گی۔

اس ٹویٹ نے سوشل میڈیا صارفین کے درمیان ایک نئی جنگ کی شروعات کردیں ، پی ٹی آئی کے حمایتی ارکان نے سخت ردعمل کا اظہارکیا جبکہ ن لیگی ارکان کوحنا بٹ حق بجانب لگیں۔ بعض جوشیلے صارفین نے تو نامناسب الفاظ کا استعمال بھی کرڈالا۔

 

پس منظر

یادرہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا پانے والے سابق وزیراعظم نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے جہاں سے پلیٹ لیٹس کم ہونے کے بعد طبیعت بگڑنے پرانہیں لاہورکے سروسز اسپتال اور بعد ازاں جاتی امرا میں ان کی رہائشگاہ پرمنتقل کیا گیا تھا۔

نواز شریف کے پلیٹلٹس میں مسلسل کمی اوربیماری کی صحیح تشخیص نہ ہونے پربیرون ملک علاج کیلئے شہبازشریف نے طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائرکی جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر 2019 کو 20، 20 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 8 ہفتوں کیلئے منظورکی ۔

عدالت نے فیصلہ سنایا کہ اگر اس دوران نواز شریف کی طبیعت میں بہتری نہیں آتی تو وہ 8 ہفتے بعد مزید ضمانت کیلئے پنجاب حکومت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اگر دوبارہ پنجاب حکومت سے رابطہ نہ کیا گیا تو 8 ہفتے بعد سزا بحال ہوجائے گی۔

اس دوران شہباز شریف کی درخواست پر وزارت داخلہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے نیب کو خط لکھا جس کے جواب میں نیب گیند پھر حکومت کے کورٹ میں ڈال دی اور کہا کہ حکومت قانون کے مطابق خود فيصلہ کرے، وزارت داخلہ اس سے پہلے بھی نيب سے پوچھے بغیر فیصلے کرتی آئی ہے۔

گزشتہ روز کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط اجازت دی۔ وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم نے پریس بریفنگ میں کہا کہ نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جارہی ہے، نواز شریف یا شہباز شریف 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرائیں گے، ان سے بیل نہیں انڈیمنیٹی بانڈ مانگ رہے ہیں۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ حالیہ رپورٹس پر وفاقی کابینہ کے اراکین نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی حمایت کی، تاہم کچھ اراکین نے اجازت کے بدلے ضمانتی بانڈ لینے کی تجویز دی، جس پر نواز شریف کے وکلاء اور رہنماؤں سے مشاورت ہوئی۔

فروغ نسیم کے مطابق وفاقی حکومت تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے آج ہی نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی تحریری اجازت دے دے گی لیکن بیرون ملک لے جانے سے متعلق فیصلہ ان کے اپنے لوگ کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایل سی ایل 2010ء قوانین کے مطابق سزا یافتہ مجرم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہیں نکالا جاسکتا، ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت کا مطلب نام ای سی ایل سے نکالنا نہیں، ایسی پہلے بھی کئی مثالیں موجود ہیں۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 24 دسمبر 2018 کو نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں 7سال قید اور ڈھائی کروڑ ڈالرزجرمانے کے علاوہ جائیداد ضبطگی کاحکم سنایاتھا۔ نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سیکشن 9 اے 5 کے تحت مجرم قراردیا گیا تھا۔

 

IMRAN KHAN

BANI GALA

OLX

HINA BUTT

Tabool ads will show in this div