سندھ میں بلدیاتی آرڈیننس پر حکومت اور اپوزیشن میں ٹھن گئی، کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

اسٹاف رپورٹ


کراچی : سندھ میں بلدیاتی آرڈیننس پر حکومت اور اپوزیشن میں ٹھن گئی، ایم کیو ایم نے بلدیاتی قانون کالعدم قرار دینے تک شفاف الیکشن کا انعقاد نا ممکن قراردیا ہے۔


متحدہ کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کہتے ہیں قانون سازی غریبوں کو بااختیار بنانے کیلئے  ہونی چاہئے، مخالفین کو کچلنے کیلئے نہیں، نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے بات چیت کیلئے تیار ہیں۔


سندھ میں بلدیاتی انتخابات چند دن کی دوری پر ہیں لیکن اپوزیشن کے نئے قانون پر تحفظات دور نہ ہوسکے، ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ شفاف انتخابات کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے جو موجودہ بلدیاتی قانون کے تحت ممکن نہیں۔


سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ترمیمی بلدیاتی آرڈیننس فوری منسوخ کردیا جائے، عددی اکثریت کا مطلب ڈکٹیٹر شپ نہیں، حکومت غریب اور متوسط طبقوں کو بااختیار بنانے کیلئے قانون سازی کرے، مخالفین کو کچلنے کیلئے نہیں۔


اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے سینیئر وزیر نثار کھوڑو سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رہنما سردار احمد سے ملنے پہنچ گئے اور تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔


میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام پالیسیاں بنانا ہوتا ہے، ادارے جلد بازی بازی میں الیکشن کراکے جانے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، قوانین میں ترمیم ناجائز نہیں۔ ملیر کے گاؤں کو یونین کمیٹی بنانا گناہ نہیں۔


نثار کھوڑو نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا میئر کے انتخاب پر اثر نہیں پڑے گا، میئر وہی منتخب ہوگا جسے ووٹر چنیں گے


نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے اپوزیشن کو اتحاد کی ضرورت نہیں تھی، بلدیاتی قانون پر کل اسمبلی اجلاس میں بحث ہوگی۔ سماء

اور

میں

کا

پر

سندھ

Video

lost

canadian

hot

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div