پی ایس 86: پیپلزپارٹی نے میدان مارلیا، غیرسرکاری نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ايس 86 دادو کے غير حتمی و غير سرکاری نتائج کے مطابق پيپلز پارٹی نے ميدان مار ليا، مختلف علاقوں ميں جيالوں نے جشن منانا شروع کرديا۔
پی ایس 86 دادو کی نشست پی پی رکن صوبائی اسمبلی غلام شاہ جیلانی کے انتقال کے باعث خالی ہوئی، جس پر ضمنی انتخاب کیلئے جمعرات 7 نومبر کو پولنگ ہوئی۔ پیپلزپارٹی کے صالح شاہ جیلانی اور تحریک انصاف کے امداد لغاری کے درمیان سخت مقابلہ متوقع تھا۔
انتخابات کیلئے حلقے میں 158 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں سے 10 انتہائی حساس، 62 حساس اور 86 پولنگ اسٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا۔
ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک مجموعی طور پر پرامن ماحول میں جاری رہا۔
تمام 158 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے صالح شاہ جیلانی نے 42 ہزار 254 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی۔ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے امیدوار امداد لغاری کو 25 ہزار 555 ووٹ ملے۔
** پی ایس 86 پر پیپلز پارٹی کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر اور کارکنان کی محنت کا ثمر ہے: بلاول بھٹو زرداری
** سلیکٹڈ حکمرانوں کی سازشوں کے باوجود پی ایس 86 کی عوام نے اپنا مینڈیٹ چوری ہونے نہیں دیا: بلاول بھٹو زرداری — PPP (@MediaCellPPP) November 7, 2019
دادو میں انتخاب کے سلسلے ميں سيکيورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہيں، پاک فوج اور رینجرز کے 1100 جوانوں نے حفاظتی ڈیوٹی دی جبکہ 1300 پولیس اہلکار بھی سیکیورٹی پر مامور تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے دادو میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس 86 پر پیپلز پارٹی کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر اور کارکنان کی محنت کا ثمر ہے، پیپلز پارٹی ملک کے غریب عوام کی خدمت اور ان کے مفادات کی حفاظت کے مشن پر سختی سے کاربند رہے گی، مجھے یقین ہے کہ پیر سید صالح شاہ پارٹی پروگرام کو فروغ اور اپنے مرحوم والد کی عوامی خدمت کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔