مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیلئے حتمی آپشن بتادیئے
مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ کم سے کم وزیراعظم کا استعفیٰ اور زیادہ سے زیادہ اسبملیوں کی تحلیل چاہتے ہیں، وزیراعظم سے ذاتی اختلاف نہیں، قومی مسئلہ ہے، اصلاحات کے بغیر تو الیکشن ہمیں بھی منظور نہیں، معاہدہ ہونے پر ضامن کی ضرورت نہیں۔
اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کم سے کم وزیر اعظم کا استعفیٰ اور زیادہ سے زیادہ اسمبلیوں کی تحلیل چاہتے ہیں، تحریک عدم اعتماد ہی نہیں استعفیٰ بھی تو آئینی آپشن ہے، استعفیٰ نہیں آتا تو حکومت سنجیدہ نہیں ہوگی، وزیراعظم سے ذاتی اختلاف نہیں قومی مسئلہ ہے۔
مزید جانیے : پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن پوزیشن واضح کریں، فضل الرحمان
ان کا کہنا ہے کہ اصلاحات کے بغیر تو الیکشن ہمیں بھی منظور نہیں، موجودہ الیکشن ایکٹ پر بھی عمل کرلیا جائے تو نتائج بہتر ہوسکتے ہیں۔
جے یو آئی (ف) سربراہ نے مزید کہا کہ میں کارکن ہوں بڑی اپوزیشن جماعتوں سے اپوزیشن کا اسٹیئرنگ نہیں چھینا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ابھی حتمی فیصلہ ہی نہیں کیا اور لوگوں نے مفروضے گھڑنا شروع کردیئے، اے پی سی نے طے کردیا ہے کہ مارچ میں بیٹھے کارکن اب سب کے کارکن ہیں، مریم نواز کی ضمانت کی خبر سنی ابھی وہ رہا نہیں ہوئیں، مریم نواز مارچ میں شرکت کریں گی یا نہیں ابھی نہیں کہہ سکتا۔
یہ بھی پڑھیں : پيپلزپارٹی کٹھ پتلی حکومت کامقابلہ کرے گی، بلاول بھٹو
انہوں نے واضح کیا کہ مقتدر حلقوں سے موجودہ صورتحال میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، معاہدہ ہوا تو ضامن کی ضرورت نہیں۔