ایم کیو ایم کراچی آپریشن کا غصہ بلدیاتی قانون پر نکال رہی ہے، شرجیل میمن
اسٹاف رپورٹ
کراچی : سندھ کے وزير اطلاعات شرجيل ميمن دعویٰ کیا ہے کہ ايم کیو ايم کراچی آپريشن کا غصہ بلدياتی قانون پر نکال رہی ہے، جب عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا تو احتجاج اور دھرنے کا مقصد کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے ایم کیو ایم کو ایک جانب مذاکرات کی پیش کش کی تو دوسری جانب تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کہتے ہیں کہ حلقہ بندیوں کیلئے سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر کو مقرر کیا، پورے سندھ کی طرح کراچی میں بھی ڈی لمیٹیشن کا عمل ہوا، تمام عمل میں ایم کیو ایم کے ممبران اپنی تجاویز دیتے رہے، اعتراضات پر کافی حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں کی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی علاقوں میں 20 ہزار سے 28 ہزار کی آبادی پر یونین کمیٹی بنائی گئی، ایم کیو ایم کیلئے دروازے کھلے ہیں، چاہیں تو ہم سے مذاکرات کرلیں۔
شرجیل میمن کہتے ہیں کہ متحدہ جب عدالت میں گئی تو پھر دھرنے اور احتجاج کیوں، دھرنے اور مظاہروں سے حلقہ بندیاں تبدیل نہیں کی جائیں گی، ایسا لگ رہا ہے ٹارگٹڈ آپریشن کا غصہ بلدیاتی نظام پر نکالا جارہا ہے۔
عبدالقادر پٹیل نے اس موقع پر کہا کہ ایم کیو ایم کا شہری دیہی کا فرق ختم کرنے کا مطالبہ پورا کیا، پچھلے انتخابات کے دوران ہمارے حلقے تبدیل کئے گئے۔ سماء