کراچی:منہ کے کینسرمیں مبتلاافراد کی تفصیلات طلب

جے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ نے سندھ ہائی کورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جناح اسپتال میں روز آنے والے کینسر کے مریضوں میں سے 100 کو منہ کا کینسر ہوتا ہے۔
منگل 8 اکتوبر کو گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی سے متعلق سماعت ہوئی جس میں سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا کے متاثرین اور منہ کے کینسر کے مریضوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
دوران سماعت جے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ ڈاکٹر غلام حیدر نے عدالت کے سامنے انکشاف کیا کہ نوجوانوں میں گٹکا اور مین پوری کی وجہ سے کینسر میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے۔ گٹکے کے متاثرہ فرد کا بچنا ممکن نہیں ہوتا جب کہ منہ کے کینسر کے مریض ایک سال میں دم توڑ جاتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ بڑا سنگین مسئلہ ہے۔ نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے اس لیے ہم نے گٹکے کے مقدمات میں دفعہ اے 337 لگانے کا حکم دیا ہے۔
درخواست گزار نسیم حیدر کا موقف تھا کہ پولیس نے گٹکا فروشوں کو گرفتار کیا جب کہ متعلقہ میجسٹریٹ نے مقدمہ قابل ضمانت قرار دے دیا۔ پولیس کو گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے گٹکا فروشوں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے گٹکے سے متعلق دوسرے کیسز کے ساتھ منسلک کر دیا۔