پاکستان کا ڈیٹا بیرونی ہاتھوں سے محفوظ بنانےکیلئے اہم قدم

پاکستان کا ڈیٹا بیرونی ہاتھوں سے محفوظ بنانے، ای گورننس اور ڈیٹا ڈیجیٹلائزیشن کی جانب اہم قدم اٹھالیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں نیشنل آئی ٹی بورڈ کو با اختیار بنانے کا بل منظور کرلیا گیا۔ ادارہ تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کا ڈیٹا سینٹر بنانے اور تحفظ کا ذمہ دار ہوگا۔
ای گورننس اور ڈیٹا کی فراہمی اب ون ونڈو آپریشن سے ممکن ہوسکے گی۔ ایوان زیریں کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے این آئی بی ٹی کے اختیارات کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔
وزیرآئی ٹی خالد مقبول نے کہا ہے کہ ترقی اور جدت کا اب اہم سنگ میل طے ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن کی روک تھام،گڈ گورننس کے فروغ اور دہشتگردی کی روک تمام کیلئے ڈیٹا کا تحفظ ضروری ہے،پاکستان کا ڈیٹا کوئی اور استعمال کررہا تھا،اس لئے ہمیں اپنا ڈیٹا خود استعمال کرنا چاہیے۔
کمیٹی چیئرمین علی خان جدون نے کہا کہ سسٹم کی ایک بڑی خرابی سے نجات مل جائے گی۔
قائمہ کمیٹی نے ڈیجیٹل مالیاتی فراڈ میں ملوث افراد کو سمز کے دوبارہ اجراء پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ ٹویٹر اور فیس بک کے ساتھ باہمی معاہدے کی تفصیلات بھی وزارت آئی ٹی سے طلب کرلی۔