قصور: لاپتہ ایک بچے کی لاش اور2 کی باقیات برآمد
قصور میں لاپتہ ایک بچے کی لاش اور 2 کی باقیات چونیاں کے علاقے سے مل گئیں، ایک گزشتہ روز جبکہ دیگر تقریباً 2 ماہ سے لاپتہ تھے۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ بچوں کو کس طرح قتل اور کیوں قتل کیا گیا؟، اطلاعات ہیں کہ بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قصور کے مختلف علاقوں سے تین ماہ کے دوران 5 بچے لاپتہ ہوئے، گزشتہ روز لاپتہ ہونے والے ایک بچے کی لاش کی شناخت کرلی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق جن بچوں کی باقیات ملیں وہ ناقابل شناخت ہیں، جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے، شناخت کیلئے لاپتہ بچوں کے والدین کے سیمپل بھی حاصل کئے جائیں گے۔
قصور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر غفار قیصرانی کا کہنا ہے کہ دو سے تین روز کے اندر ملزمان کو گرفتار کرلیں گے، جن بچوں کی باقیات ملیں ان کی عمریں 8 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
ایک لاپتہ 8 سالہ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ایک ماہ سے لاپتہ ہے، پولیس کچھ نہیں کررہی، وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم تحقیقات کررہے ہیں۔
ایک 8 سالہ بچے کی شناخت کے بعد منگل کی رات نماز جنازہ ادا کردی گئی، دیگر لاپتہ بچے بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بچوں کی گمشدگی اور لاشیں ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی پولیس چیف کو بریفنگ دینے کی ہدایت کردی، آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے ڈی پی او قصور سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔