دوٹوک فیصلہ،بھارتی شرائط پر مذاکرات ناممکن ہیں،پاکستان
ویب ایڈیٹر:
اسلام آباد : بھارت سے مذاکرات کے معاملے پر پاکستان نے دو ٹوک موقف کا اعلان کردیا، پاکستان کا کہنا ہے کہ کسی بھی پیشگی شرط کی صورت میں مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حریت رہنماؤں سے ملاقات پر بھارتی پابندی ناقابل قبول ہے۔
مزید پڑھیں : اڑیل گھوڑے کی طرح بھارت اڑ گیا
وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کا جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی پیشگی شرط کی صورت میں مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے بھارت سے مذاکرات کی منسوخی کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی پیشگی شرائط پر مذاکرات نہیں کر سکتے، مشروط مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حریت رہنماؤں سے ملاقات پر بھارتی پابندی ناقابل قبول ہے،صرف دہشت گردی پر بات کرنے سے بلیم گیم میں اضافہ ہوگا، دہشت گردی ہمیشہ دونوں ملکوں میں مذاکرات کا حصہ رہی، دہشت گردی پر دونوں ممالک کے داخلہ سیکریٹریز کی بات ہوتی رہی ہے.
دوسری جانب سماء کے رابطہ کرنے پر ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی پریس کانفرنس کا جائزہ لیا ہے، ان حالات میں بھارت سے بات چیت ممکن نہیں، بھارتی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کا تفصیلی جائزہ لیا ہے ، دہشت گردی 8 نکاتی جامع مذاکرات کا حصہ رہاہے، دونوں ملکوں میں مذاکرات کا مقصد تناؤ کو کم کرنااوراعتماد کی بحالی ہے۔ بھارت اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان متوقع ملاقات بھارت کی جانب سے لگائی گئی شرائط کے باعث منسوخ کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات 23 اور 24 اگست کو نئی دلی میں ہونا تھی۔ سماء