طالبان مذاکرات پراعتمادمیں کیوں نہ لیا؟زلمےخلیل زادکی طلبی
افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات میں اعتماد میں نہ لینے پر امریکی کمیٹی برائے وزات خارجہ نے افغانستان کے امن عمل کیلئے تعینات خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کو طلب کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری خبروں کے مطابق امریکا کی ایوان نمائندگان نے افغان امن عمل کیلئے تعینات خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کو 19 ستمبر کو کمیٹی کے سامنے طلب کیا ہے۔
امریکی کانگریس نے افغان مذاکرات میں ملک کی نمائندگی کرنے والے مذاکرات کار زلمے خلیل زاد کو ایوانِ نمائندگان کے اجلاس میں شریک ہو کر مذاکراتی عمل کی تفصیل فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس مناسبت سے خلیل زاد کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ 19 ستمبر کو ایوانِ نمائندگان کے اجلاس میں شریک ہوں۔ ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ایلیٹ اینگل نے زلمے خلیل زاد کو اجلاس میں طلب کرنے کا خصوصی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ میڈیا سے گفت گو میں کمیٹی سربراہ ایلیٹ اینگل کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد نے کسی بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے، تاہم ہم ایسے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پورا زور لگائیں گے کہ اس معاملہ کمیٹی کے سامنے رکھا جائے، کئی مہینوں سے ہمیں اس امن معاہدے سے متعلق کوئی خبر نہیں دی گئی اور اب اچانک امریکی صدر نے امن بات چیت ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کو اچانک منسوخ کرنے کے اعلان کے ساتھ ساتھ تقریباً طے شدہ ڈیل کو مردہ بھی قرار دیا تھا۔