فلم 'لال کبوتر' کو آسکر ایوارڈ کیلئے بھیجنے کا فیصلہ

فلم رواں برس 22 مارچ کو ریلیز کی گئی تھی

فلم 'لال کبوتر' کو پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈ کیلئے بھیجنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا گیا۔

کمال خان کی ہدایتکاری میں بننے والی کرائم ڈرامہ فلم ’’لال کبوتر‘‘رواں برس 22 مارچ کو ریلیز کی گئی تھی، فلم کی کاسٹ میں منشا پاشا اور احمد علی سمیت راشد فاروقی اور علی کاظمی بھی شامل ہیں ۔

سماء ڈیجیٹل سے گفتگو میں فلم کے پروڈیوسر کامل چیمہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پہلی فلم آسکر ایوارڈ کیلئے منتخب ہونے پر بہت پرجوش ہیں، پوری ٹیم کی جانب سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس فلم کے ذریعے لوگوں کو یہ دیکھنے کو ملے گا کہ پاکستانی سنیما نے کیا پیش کیا ہے۔

اداکارہ منشا پاشا کا کہنا تھا کہ ہدایتکار کمال خان ، پروڈیوسر ہانیہ اور کامل نے اس فلم پر اتنی محنت کی تھی اور بلاشبہ یہ ایک عمدہ فلم ہے ۔

اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ لال کبوتر میرے 6 سالہ کیریئر کا سب سے بہترین پروجیکٹ تھا ۔

کراچی میں رہنے والوں کی زندگی، حالات اور مسائل پر مبنی ہے جس میں شہر کے دو مختلف طبقات کی نمائندگی کی گئی تھی ہے۔

فلم کو آسکر کیلئے بھجنے کا انتخاب فلمساز شرمین عبید کی سربراہی میں ایک کمیٹی نے کیا ہے ۔

فلم کو 92 ویں اکیڈمی ایوارڈ کے لئے ’انٹرنیشنل فیچر فلم ایوارڈ‘میں پیش کیا جائے گا، انعقاد 9 فروری 2020 کو کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں ہوگا۔

 

Laal Kabootar

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div