پاکستانی قیدیوں کی عدم واپسی پرقائمہ کمیٹی برہم

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے سعودی عرب سمیت بیرون ملک سے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ آئندہ اجلاس میں سارا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا ہے
سعودی ولی عہد نے فروری 2019 میں دورہ پاکستان میں 2400 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال اس حوالے سے کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز میں اس نکتہ کو اٹھایا گیا تو متعلقہ حکام نے 579 قیدی واپس لانے کا دعویٰ کیا جس پر کمیٹی نے بریفنگ مسترد کردی اور کہا کہ پرانی لسٹیں نہ دکھائیں،حقیقت یہ ہے کہ کچھ نہیں ہوا۔۔
قائمہ کمیٹی کے چئیرمین شیخ قیاض نے تحقیقات کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے کر ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ جو تفصیل ہمیں دی گئی ہے اس کے مطابق 10 ہزار پاکستانی دوسرے ممالک کے قید خانے میں موجود ہیں۔
کمیٹی ارکان کا مزید کہنا تھا کہ 500 پاکستانی صرف اومان میں ہی چھوٹے چھوٹے جرائم کی سزا بھگت رہے ہیں جنہیں باآسانی لایا جاسکتا ہےجبکہ کئی اور ممالک میں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں ہے۔