پیسہ پھینک اور الیکشن لڑ
تحریر: نوید نسیم
پی ٹی آئی میں آج کل ہر سو گھومتا سوال کہ "قومی اسمبلی کی سیٹ این اے ایک سو بائیس کے اہم معرکے کیلئے علیم خان ہی کو کیوں ٹکٹ دیا گیا "، کپتان نے ورکرز کو اس پسند کی وجوہات بتا دیں۔
سوشل میڈیا پر دیئے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ علیم خان کا تعلق مڈل کلاس سے ہے اور وہ گورئمنٹ کالج سے گریجوایٹ ہیں، اس کے علاوہ علیم خان کینیڈا سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کر رہے تھے، جب انھیں کینسر کی تشخیص کی گئی اور وہ شوکت خانم اسپتال سے کینسر کی چوتھی اسٹیج کا علاج کروانے پاکستان آئے۔
شوکت خانم سے کامیاب علاج کروانے کے بعد علیم خان ریئل اسٹیٹ بزنس کے کاروبار میں آئے اور کامیابی کی بلندیوں کو چھولیا، یعنی ایسے ہی جیسے جہانگیر ترین نے،عمران خان کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ علیم خان جب پاکستان مسلم لیگ ق میں تھے اور تحریک انصاف کا حصّہ نہیں تھے تو تب بھی محمود رشید کی سربراہی میں تحریک انصاف اُن کے پاس چندے کے لئے گئی تو انہوں نے نیک نیتی کے ساتھ چندہ دیا۔
اس پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انھیں علیم خان کا تب پتہ چلا جب علیم خان نے شوکت خان کے لئے چندہ دیا اور عمران خان کو مزید پتہ چلا کہ علیم خان کا علاج شوکت خان میں ہوا تھا۔ اس کے علاوہ علیم خان نے نمل یونی ورسٹی اور سب سے بڑھ کر پشاور میں زیر تعمیر شوکت خانم کے لئے بہت بڑا چندہ دیا، آخر میں عمران خان نے تحریک انصاف کے ورکرز سے کہا ہے کہ 2013 کے الیکشنز میں ٹکٹ نا دینے کے باوجود علیم خان، پارٹی کے وفا دار رہے۔
عمران خان کی جانب سے علیم خان کی اتنی تعریفوں کے بعد لگتا ہے کہ علیم خان دنیا میں بِل گیٹس کے بعد سب سے کامیاب ترین انسان ہیں ، جو کہ کامیاب بزنس مین ہونے کے علاوہ بِل گیٹس کی طرح اپنے دل میں انسانی درد بھی رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ فلاحی کاموں میں عطیات دیتے ہیں۔
مگر ہمیشہ کی طرح خان صاحب کے پیغام میں کچھ تضادات ہیں ، مثلاً کوئی بھی مڈل کلاس انسان بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کرنے کینیڈا کیسے جاسکتا ہے اور پھر چلا ہی گیا تو پھر کینسر کی چوتھی اسٹیج کا علاج کروانے پاکستان شوکت خانم ہی کیوں آیا؟ ، اس کے علاوہ شوکت خانم سے علاج کروانے کے بعد علیم خان اچانک سے کیسے ریئل اسٹیٹ کے ٹائیکون بن گئے اور انہوں نے بڑے پیمانے پر شوکت خانم کو چندہ کہاں سے دیا؟۔
عمران خان کے بقول علیم خان ق لیگ میں ہوتے ہوئے چندہ تحریک انصاف کو دیتے تھے، اگر علیم خان تحریک انصاف سے اتنے ہی متاثر تھے تو ق لیگ کی وزارت چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل کیوں نا ہوگئے؟، کیا انہوں نے وزارت کا مزہ لوٹتے ہوئے اقتدار مکمل ہونے کا انتظار نہیں کیا اور پھر موضوع وقت آنے پرتحریک اںصاف کی شہرت کو دیکھتے ہوئے اس میں شامل ہوگئے۔
علاوہ ازیں علیم خان شوکت خانم سے علاج کروانے کے بعد براستہ ق لیگ، تحریک انصاف میں کیوں شریک ہوئے؟، کیوں 2002 اور 2008 کے انتخابات میں ق لیگ کی سیٹ پر لاہور کے حلقہ این اے 127 سے شکست اپنے نام کی، 2008 کے انتخابات کا تو تحریک انصاف نے بائیکاٹ کیا تھا مگر 2002 کے انتخابات میں تو تحریک انصاف نے حصّہ لیا تھا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ 2013 کے انتخابات میں ٹکٹ نا دینے پر علیم خان وفادار رہے، مگر حقیقت تو یہ ہے کہ 2013 کے انتخابات میں علیم خان کو متنازع ہونے کی وجہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا، مگر اب جب کہ تحریک انصاف ہی متنازع ہوچکی ہے تو علیم خان کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے، عمران خان کے اس پیغام کے بعد ممکن ہے کہ کچھ تحریکی وقتی طور پر عمران خان کے دعووں پر علیم خان کو ووٹ ڈال دیں، مگر یقیناً کچھ تحریکی ایسے ضرور ہونگے جنھیں جسٹس وجیہ الدین کی وہ رپورٹ یاد ہوگی جسمیں جہانگیر ترین اور علیم خان کو پارٹی سے نکال دینے کا کہا گیا تھا۔
عمران خان کا علیم خان سے متعلق پیغام پڑھنے کے بعد یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ کبھی خان صاحب پرویز مشرف، جسٹس افتخار محمد چوہدری، نجم سیٹھی اور جسٹس فخروالدین جی ابراہیم کے بارے میں بھی تعریفوں کے پُل باندھتے تھے ، پھر وقت آیا کہ خان صاحب کو اپنے کئے پر ندامت کا سامنا کرنا پڑا۔ شوکت خانم سے علاج کے بارے میں تو کسی کو شک نہیں، مگر ہمیں یہ نہیں پتہ تھا کہ شوکت خانم سے علاج کروانے کے بعد مریض مڈل کلاس ہوتے ہوئے بھی خطیر تعداد میں چندہ دینے کے قابل ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ علیم خان کیسے خدا ترس انسان ہیں جو کہ ہمیشہ ہی چندہ عمران خان کو دیتے ہیں۔ کیا پاکستان میں عمران خان ہی وہ واحد شخص ہیں جو کہ چندے کے مستحق ہیں؟۔ سماء