بھارت نے اضافی پانی دریا ستلج میں چھوڑ دیا،پاکستان میں سیلاب کا خطرہ

بھارت نے آبي جارحيت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لداخ ڈيم کے اسپل ويز کھول ديئے، جس سے دريائے ستلج ميں پاني داخل ہوگیا۔ اضافی پانی پاکستان میں داخل ہونے سے حکام نے سیلاب کا خطرہ ظاہر کردیا۔

بھارت کی جانب سے پاکستان میں اضافی پانی چھوڑنے سے پاني کي سطح ساڑھے چودہ فٹ ہوگئي۔ اٹاری، جمال کوٹ، سلیمانکی میں سیلاب سے بچاؤ کے کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں۔ ہنگامي صورت حال سے نمٹنے کيلئے انتظامیہ کو تیار رہنے کی ہدایت کردی۔

 

ترجمان نيشنل ڈيزاسٹر مينجمنٹ اتھارٹي کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ صبح گیارہ بجے بڑھنا شروع ہوگا۔ اين ڈي ايم اے نے وارننگ جاري کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈيڑھ سے دو لاکھ کيوسک پاني پاکستاني حدود ميں آسکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارت نے سرکاری طور پر تاحال پانی چھوڑنے کی کوئی اطلاع نہیں دی۔ گلگت بلتستان ڈی ایم اے اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیا۔

 

دوسری جانب پاکستان میں بھی بارشوں کے بعد درياؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ راجن پور میں کوٹ مٹھن کے مقام پر چار لاکھ چاليس ہزار کيوسک کا سيلابي ريلا گزر رہا ہے۔ نارووال کے نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا، جب کہ ہيڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

 

پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے سے قریبی آبادیوں کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگيا۔ راجن پور میں سیلاب کے باعث کچے کے علاقے میں درجنوں بستیاں زیر آب اور سیکڑوں ایکڑ کپاس کی تیار فصل کو بھي نقصان پہنچا۔

rawal dam

SUTLEJ

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div