چیئرمین سینیٹ کو خود ہی استعفيٰ دے دینا چاہیے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداري کہتے ہيں چيئرمين سينيٹ صادق سنجراني کو خود ہي استعفا دے دينا چاہيے۔
چيئرمين سينيٹ کو ہٹانے کے مشن میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اپوزیشن کے ارکان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا، چيئرمين پيپلزپارٹي نے صادق سنجراني کو مستعفي ہونے کا مشورہ ديا۔
چيئرمين سينيٹ صادق سنجراني کو خود ہي استعفا دے دينا چاہيے، ورنہ اپوزيشن کے پاس نمبر زيادہ ہيں ، کل انہيں ويسے بھي جانا پڑے گا، حاصل بزنجو نے بھي صادق سنجراني کو مستعفي ہونے کا مشورہ دے ديا ۔
متحدہ اپوزيشن کے اميدوار حاصل بزنجو بھي بلاول کے ہم خيال نظر آئے، اپوزیشن کے امیدوار حاصل بزنجو کا عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزيشن کے نمبر پورے ہيں انھيں کوئي پريشاني نہيں ہے۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ میراچیئرمین بننا یا نہ بننا اہم نہیں ہے، آپ کی قیادت اورپارٹی کی عزت داؤ پرلگی ہے، تحریک میں ناکامی اپوزیشن کی شکست ہوگی، حمایت نہ کرنےکا مطلب قیادت پرعدم اعتماد ہوگا، تحریک عدم اعتماد تمام ارکان سینیٹ کيلئےامتحان ہے۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ اس وقت ہم 65 پر کھڑے ہیں صرف ایک ممبر ہمارا کم ہے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے ڈبے کھلیں گے تو ہمارے ووٹ پورے ہوں گے۔
ليگي سينيٹرز نے شرکا کو بتايا کہ صادق سنجراني کو ووٹ دينے کے لئے کروڑوں روپے کي آفرز دي جارہي ہيں اور يہ آفرز مشترکہ دوستوں کے ذريعے دي جارہي ہيں ۔
اجلاس ميں رضا رباني نے سينيٹرز کو ووٹنگ پر بريفنگ بھي دي اوربيلٹ پيپر کے سيمپل پر ووٹ ڈالنے کے طريقہ سے آگاہ کيا ۔
رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان کے اندر جو ہارس ٹریڈنگ شروع ہوئی ہے اس سے حکومت باز آجائے اس پر نہ جائے ۔
دوسری جانب قائد ایوان شبلی فراز کے مطابق اپوزیشن کے لب و لہجے سے تو ابھی سے ہی ہار جھلک رہی ہے ، قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ یہ کہتے ہیں 66 لوگ ان کے ساتھ ہیں مگر وہ پریشان نظر آ رہے ہیں۔ ہم بہت پر امید ہیں پر اعتماد ہیں کہ الیکشن ان شاء اللہ ہم جیتیں گے ۔