کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتے، سعید غنی
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ کے اليکٹرک کيخلاف کارروائي وفاق کا کام ہے لیکن اگر ادارے کيخلاف کارروائي نہيں ہو رہي تو وضاحت کي ضرورت نہيں۔
کراچی میں نيوز کانفرنس کرتے ہوئے وزير بلديات سندھ نے کہا کہ کے اليکٹرک کی نااہلی کےخلاف صوبائی حکومت کارروائي نہيں کرسکتی البتہ انساني جانوں کے ضياع پر ضرور ايکشن ليں گے۔
سعيد غنی نے کہا کہ رئيس امروہوي اور سعدي ٹاؤن ندی کے درمیان ہیں تو ڈوبنا ہی ہے کیونکہ پانی کے قدرتی بہاو کو نہیں روک سکتے جبکہ کاز وے پر آنے والے پاني کو بھي نہيں روکا جا سکتا۔
کراچی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی
وزير بلديات نے کہا کہ ميئر کراچي نے تو تين دن پہلے کہا تھا نالے صاف کر ديے۔ سندھ حکومت نے پچھلے سال کےايم سي کو 50 کروڑ روپے ديے لیکن پھر بھی صفائی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ میں پانچ اضلاع گيا کہيں بھي ايسا نہيں ہوا کہ گزر نہ سکوں۔
سعيد غني نے کہا کہ واٹر بورڈ انفرا اسٹرکچر کي بحالي کیلئے ورلڈ بينک کے تحت 100 ارب روپے لگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں دو روز کی بارش سے معمولات زندگی متاثر رہے جبکہ تین دنوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں اب تک 19 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔