امريکا نے پاکستان کوايف16طياروں کيلئےتکنيکی،لاجسٹک سپورٹ کااعلان کردیا

امريکا نے پاکستان کے ايف سولہ طياروں کيلئے تکنيکي اور لاجسٹک سپورٹ کا اعلان کرديا ہے۔
عالمي محاذ پر پاکستان کو ايک اور کاميابي مل گئي۔ وزيراعظم عمران خان کے دورہ امريکا کے ثمرات آنا شروع ہوگئے۔ امریکی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آلات اور سپورٹ کی مجوزہ فروخت سے خطے میں فوجی توازن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ایف سولہ طیاروں کے لیے ايک سو پچيس ملین ڈالر کی ٹیکنیکل اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کی منظوری امریکی محکمہ خارجہ نے دی۔

بیان کے مطابق پاکستن کو ایف سولہ طیاروں کے پرزے اور فنی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ امریکا کی جانب سے یہ اعلان وزیر اعظم عمران خان کے کامیاب دورہ امریکا کے بعد سامنے آیا ہے۔ اعلان کے تحت ایف سولہ طیاروں کے پرزے اور فنی خدمات فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب امریکا نے بھارت کے سی سترہ ٹرانسپورٹ طیاروں کے لیے بھی سڑسٹھ کروڑ ڈالرز کی ٹیکنیکل اور لاجسٹکس سپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے پاکستان کی جانب سے لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ایف 16 طیاروں کے استعمال کا آغاز سب سے پہلے سال 1963 میں کیا، جب اس نے امریکی اسلحہ ساز کمپنی لا ہیڈ مارٹن سے سی 130 بی ٹرانسپورٹر طیارے خریدے، جب کہ لاک ہیڈ کی جانب سے ایف 16 طیارپہلی بار سال 1982 میں پاکستان کو میسر آئے۔
کہ امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے احکامات پر امریکی حکام نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کی مد میں دی جانے والی امداد سال 2016 میں روک لی تھی۔
اوباما انتظامیہ نے بھارت اور بعض امریکی سینیٹروں کے اعتراضات کے باجود پاکستان کو آٹھ ایف16 طیاروں کی فروخت کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا تھا جب کہ امریکی سینیٹ نے بھی پاکستان کو طیاروں کی فروخت کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ خیال کیا جارہا تھا کہ 8 طیاروں اور اس سے منسلک دیگر آلات کی مد میں امریکا پاکستان کو 43 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا اور تقریباً 27 کروڑ ڈالر پاکستان کو خود ادا کرنا ہوں گے، تاہم بعد ازاں ایسا ممکن نہ ہوسکا۔