تاج محل میں کیا اب انتہا پسند ہندو پوجا کرینگے؟؟

انتہا پسند ہندوؤں کی جماعت شیوسینا نے دنیا کے عجائب میں شامل تاریخی ورثے تاج محل کے اندر پوجا پاٹ کی دھمکی دے دی ہے۔ دھمکی کے بعد بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ نے ضلعی انتظامیہ سے سیکیورٹی کیلئے مدد مانگ لی۔

بھارتی اخبار کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی محفوظ یادگار پر مذہبی سرگرمی یا کوئی نئی روایت شروع کرنا آثارقدیمہ ایکٹ 1958 کی خلاف ورزی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ سے جاری خبروں کے مطابق شیوسینا نے دھمکی دی ہے کہ تاریخی عمارت تاج محل چونکہ تیجو مہالیہ ہے جو ہندوؤں کے عقیدے کی علامت ہے اس لیے وہ موجودہ ساون ( مون سون) کے چاروں سوموار (پیر) کو عمارت کے اندر جا کر آرتی اتاریں گے۔

شیو سینا کی جانب سے دھمکی اس کے صوبائی صدر وینو لوانیا نے دی ہے جس پر بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے افسران کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ آرکیالوجسٹ (ماہر آثار قدیمہ) کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی کبھی تاج محل میں کوئی پوجا، ارچنا یا مہاآرتی نہیں ہوئی، اس لیے نئی روایت کو قائم ہونے سے روکا جائے۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے 18 جولائی 2019 کو ضلعی مجسٹریٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’انسینٹ مونومنٹ اینڈ آرکیالوجیکل سائٹس ریمینز ایکٹ 1958 کی شق 5 (6) اور اصول 19598 (ایف) کے تحت محفوظ یادگار میں کسی بھی طرح کی مذہبی رسومات کو ادا کرنا اور کسی نئی روایت کو قائم کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

 

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ شہر میں نظم و نسق کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا) کی درخواست پر تاج محل میں معقول حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے۔

 

دوسری جانب شیو سینا کے صوبائی صدر وینو لوانیا نے چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولس انہیں اور ان کے معاونین کو تاج محل میں آرتی کرنے سے روک نہیں سکتی ہیں اور اگر روک سکتی ہیں تو روک کر دکھائیں؟

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کلینڈر کے حساب سے 22 جولائی کو ساون کا پہلا سوموار ہوگا۔ تاہم پولیس اور انتظامیہ کی تمام یقین دہانیوں کے بات اب یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا وہ تاج محل کا تحفظ کرسکیں گے یا اس کا حال بھی بابری مسجد کی طرح ہوگا۔

 

سانحہ بابری مسجد کے وقت موجودہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی حزب اختلاف میں تھی اور اس کے تمام اہم رہنما انہدام بابری مسجد کے مقدمہ میں نامزد ملزم ہیں۔ ہندو وادی تنظیم کی ایک عورت گزشتہ سال بھی تاج محل کے اندر قائم مسجد میں پوجا کرنے داخل ہوگئی تھی۔ 2008 میں بھی شیو سینا کے کارکنان نے تاج محل میں جبراً داخل ہو کر ہاتھ جوڑ کر پریکرما (چکر لگانا) کی تھی اور پوجا پاٹھ بھی ہوئی تھی۔

EXTREMIST

shiv sena

THREAT

TAJ MAHAL

Agra

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div