کرتار پور راہداری مذاکرات،80فیصد معاہدہ مکمل ہوگیا ہے،پاکستان
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے مثبت پیش رفت ہوئی، 80 فیصد کے قریب معاہدہ ہوگیا ہے، 20 فیصد معاملات طے کرنے پر بات چیت جاری ہے گی۔
کرتار پور راہداری پر ہونے والے پاک بھارت مذاکرات کے دوسرے دور کے اختتام پر میڈیا سے گفت گو میں پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے، جو ممکن ہوگا تعلقات اور امن کیلئے اس حد تک جائیں گے۔
بھارت کی جانب سے ویزوں کی تعداد 10،000 تک کرنے کی درخواست پر صحافیوں کی جانب سے کئی سوالات پوچھے گئے، تاہم اس موقع پر صحافیوں کی جانب سے مذاکرات کی تفصیل پر ترجمان نے تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔
MEA: India requested Pakistan that 10,000 additional pilgrims be allowed to visit on special occasions. Also, India requested Pakistan that not only Indian nationals, but also Persons of Indian Origin (PIOs) holding OCI cards be allowed to use #KartarpurCorridor facility. https://t.co/zMOzVMU1sd
— ANI (@ANI) July 14, 2019
Ministry of External Affairs after India-Pakistan bilateral meeting on #KartarpurCorridor : India requested Pakistan that 5,000 pilgrims be allowed to visit Gurdwara Kartarpur Sahib using the corridor everyday, given the expected high demand on our side. pic.twitter.com/KLQTo9szvx
— ANI (@ANI) July 14, 2019
MEA on #KartarpurCorridor: Details of bridge that India is building on its side were shared&Pakistan was urged to build a bridge on their side.This would address flooding related concerns & ensure smooth pilgrimage. Pakistan agreed, in principle, to build bridge at earliest (1/2) pic.twitter.com/ePUhWrnr7P
— ANI (@ANI) July 14, 2019
MEA on #KartarpurCorridor: India conveyed concerns regarding possible flooding of Dera Baba Nanak&adjoining areas in India as result of earth filled embankment road or a causeway that is proposed to be built by Pakistan on their side & that it shouldn't be built even in interim. https://t.co/Oigx1eB9mL
— ANI (@ANI) July 14, 2019
Second Round of Talks between #Pakistan and #India on #KartarpurCorridor are underway. The Pakistan side is led by Dr. Muhammad Faisal, DG South Asia/ Spokesperson Ministry of Foreign Affairs, whereas the Indian side is represented by Mr. S.C.L.Das. pic.twitter.com/myxxUISIsE
— Govt of Pakistan (@pid_gov) July 14, 2019
ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات مکمل ہونے تک تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا، کوشش ہے کہ جلد معاملات طے پا جائیں، کرتار پور راہداری کھولنے کا مقصد امن کا حصول ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ اس کا جواب دینا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے کے مذاکرات کے دوسرے دور میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات میں اہم امور زیرغور آئے، بھارت سے آنے والے سکھوں کیلئے کرنسی کی مقدار، رجسٹریشن اور ویزوں کی معیاد پر بات چیت ہوئی۔ منصوبے کے افتتاح کی تقریب کیلئے تاریخ کے تعین کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کرتاپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ واہگہ بارڈ پر ہوا، بارہ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کی۔ بھارت کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری داخلہ ایس سی ایل داس آٹھ رکنی وفد کے ہمراہ شریک ہوئے۔

راہداری کے افتتاح کی تقریب کیلئے تاریخ کے تعین کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ منصوبے کی تعمیر کیلئے پاکستان کی جانب سے سڑک کی تعمیر اوردریا راوی پر پل کا کام بھی کافی حد تک مکمل ہوگیا ہے۔
#WATCH live from Attari: Indian delegation address the media after #KartarpurCorridor talks https://t.co/clNgX5u2jT
— ANI (@ANI) July 14, 2019
مذاکرات کے بعد بھارت کی جانب سے بھارتی میڈیا کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔