العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے باوجود سابق وزیراعظم نواز شریف کو کوئی فوری ریلیف ملنے کا امکان نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف میاں صاحب کی اپیل 2 ماہ بعد سماعت کیلئے مقرر کر دی۔
العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف نواز شریف کو ممکنہ ریلیف کیلئے مزید 2 ماہ انتظار کرنا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی اپیل 18 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کردی۔
فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر سماعت بھی 18 ستمبر کو ہی ہوگی۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔
رجسٹرار آفس نے گزشتہ سماعت کے حکمنامے کے مطابق دونوں اپیلیں موسم گرما کی عدالتی تعطیلات کے بعد مقرر کی ہیں۔
العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کے فیصلے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سنائے تھے، جج ارشد ملک کا مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے اُن کے بیان حلفی کو بھی نواز شریف کی مرکزی اپیل کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے پیش کی تھی، انہوں نے نواز شریف کیخلاف فیصلوں کو متنازع قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعظم کو بری کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔