پاکستان ورلڈ کپ سے باہر، نیٹ رن ریٹ سسٹم پر ماہرین کی کڑی تنقید، نئی بحث کا آغاز

Photo : AFP
Photo : AFP

آئی سی سی ورلڈ کپ ميں پاکستان اور نيوزی لينڈ کے 11، 11 پوائنٹس ہيں، خراب نيٹ رن ريٹ پر قومی ٹيم ايونٹ سے آؤٹ ہوگئی، سابق کرکٹرز نے رن ريٹ سسٹم کو تنقيد کا نشانہ بنا ڈالا۔

ورلڈ کپ 2019ء میں پاکستان اپنے آخری ميچ ميں بنگلہ دیش کو شکست دے کر میگا ایونٹ سے باہر ہوگیا، کروڑوں شائقین کے دل ٹوٹ گئے، گرین شرٹس اور کیویز 11، 11  پوائنٹس کے ساتھ ایک ہی مقام پر تھیں تاہم رن ریٹ کی بنیاد پر پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا۔

انگلینڈ میں کھیلے جارہے میگا ایونٹ میں رن ریٹ سسٹم پرکرکٹ پنڈتوں نے کڑی تنقید کی، سابق ويسٹ انڈين کپتان مائيکل ہولڈنگ کہتے ہيں پاکستان نے بنگلہ ديش کو ہرايا، سيمی فائنل ميں ہونا چاہئے تھا، اگر دو ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہيں تو پہلے آپس ميں کھيلے گئے ميچ کا نتيجہ ديکھا جائے، نيٹ رن ريٹ سب  سے آخری آپشن ہونا چاہئے۔

پاکستان ٹيم کے ہيڈ کوچ مکی آرتھر بھی نيٹ رن ريٹ سسٹم سے مطمئن نہيں۔

سابق انگلش کپتان مائيکل وان نے ٹویٹر پر لکھا کہ نيٹ رن ريٹ سسٹم فضول ہے۔ جنوبی افريقا کے سابق کپتان گريم اسمتھ نے بھی نيٹ رن ريٹ سے نفرت کا اظہار کيا۔

سابق انگلش کرکٹر اين پونٹ نے بھی مائیکل ہولڈنگ کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ ٹيموں کے پوائنٹس برابر ہوں تو نيٹ رن ريٹ سے پہلے ہيڈ ٹو ہيڈ میچ کو ديکھا جانا چاہئے۔

سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈين جونز نے تجويز دی کہ اگلے ورلڈ کپ ميں بولنگ اور بيٹنگ کے بونس پوائنٹس ہونے چاہئيں، اس سے کرکٹ مزيد دلچسپ ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور بھارت کے ساتھ جگہ بنانے والی دونوں ٹیموں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو پاکستان نے شکست دی تھی۔

ENGLAND

world cup 2019

semi finals

CWC2019

RunRate System

Tabool ads will show in this div