تاریخ رقم کرنے والے ایم ایم عالم کی 84ویں سالگرہ
پیسنٹھ کی جنگ دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے اور شجاعت اور بہادری کی عظیم مثال قائم کرنے والے پاک فضائیہ کے لیجنڈ پائلٹ ایم ایم عالم کا چورسیواں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔
سال 1965 کی جنگ میں سرگودھا کے محاذ پر پانچ بھارتی ہنٹر جنگی طیاروں ایک منٹ سے کم وقت میں دشمن ملک بھارت کے 5 طیاروں کو زمین بوس کرنے ، جس میں سے چار ابتدائی تیس سیکنڈ کے اندر مارگرائے گئے تھے اور یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

لٹل ڈریگن کا لقب پانے والے قومی ہیرو محمد محمود عالم کا کارنامہ آج بھی سننے والوں کو حیران کردیتا ہے۔ ان کا یہ کارنامہ جہاں پاک فضائیہ کی تاریخ میں سنہرے باب کی حیثیت رکھتا ہے، وہیں یہ ریکارڈ ایک معجزے سے کم تصور نہیں ہوتا۔
محمد محمود عالم 6 جولائی 1935 کو بھارت کے شہر کولکتہ میں پیدا ہوئے اور 1953 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔ ثانوی تعلیم 1951 میں سندھ گورنمنٹ ہائی اسکول ڈھاکہ (سابقہ مشرقی پاکستان ) سے مکمل کی، 1952 میں فضائیہ میں آئے اور 2 اکتوبر 1953 کو کمیشنڈ عہدے پرفائز ہوئے، ان کے بھائی ایم شاہد عالم نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسرتھے اور ایک اور بھائی ایم سجاد عالم البانی میں طبعیات دان تھے۔
پاک بھارت کی جنگ کے بعد 1967 میں آپ کا تبادلہ بطور اسکواڈرن کمانڈر برائے اسکواڈرن اول کے طور پر ڈسالٹ میراج سوئم لڑاکا طیارہ کے لیے ہوا جو کہ پاکستان ایئرفورس نے بنایا تھا، 1969 میں ان کو اسٹاف کالج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ سال 1972 میں انہوں نے 26ویں اسکواڈرن کی قیادت دو مہینے کے لیے کی اور 1982 میں ایئر کموڈور کےعہدے پر ریٹائر ہو کرکراچی میں قیام پذیر ہوئے اور زندگی کے آخری ایام بھی کراچی میں ہی گزارے۔
وطن کے اس عظیم ہیرو کو ان کے تاریخ ساز کارنامے پر ستارہ جرأت سے بھی نوازا گیا۔ مارچ دو ہزار تیرہ کو 78 برس کی عمر میں پاکستان کا یہ عظیم ستارہ دنیا چھوڑ دیا، تاہم ان کا یہ کارنامہ رہتی دنیا تک لوگوں کو ان کی یاد دلاتا رہے گا۔