کے الیکٹرک نے کے ایم سی بلڈنگ کی بجلی منقطع کردی

مئیر کراچی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے آج صبح کے ایم سی کی بجلی کاٹ دی ، ہمارے جنریٹر کونسل میں بجلی کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے، مئیر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں بلدیہ عظمی کراچی کی کونسل کا ملتوی شدہ بجٹ اجلاس سبزہ زار پر ہوا ۔

مئیر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں بلدیہ عظمی کراچی کی کونسل کا ملتوی شدہ بجٹ اجلاس سبزہ زار پر ہوا ، مئیر کراچی کی جانب سے آج اجلاس کی کاروائی سے قبل ارکان کو بجلی منقطع ہونے پر بریفنگ دی گئی۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ آج اس حال پر پہنچ گئے ہیں کہ کونسل ہال کے بجائے کھلے آسمان تلے بجٹ اجلاس منعقد کیا گیا ہے، کے ایم سی کا ایک بڑا جنریٹر کے ڈی اے میں پڑا ہے، کے الیکٹرک کے واجبات 2010کی مدت سے ہیں دیگر جنریٹر خراب پڑے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ یہ ہمارے دور کے صرف واجبات ہیں۔

وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے 71کنکشن کے پیسے اٹھاون کروڑ روپے بنتے ہیں جس کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت رہا جبکہ کے ایم سی کے کے الیکٹرک پر 8ارب روپے کے واجبات ہیں، ہم کورٹ کو بتا چکے ہیں کہ ہمارے پاس تنخواں دینے کے بھی پیسے نہیں ہیں، کے ایم سی جنوری 2019 کا بل بھی نہیں دے سکی جو پانچ کروڑ روپے کا تھا ۔

سبزہ زار میں ہونے والے آج کے اجلاس میں بلدیہ عظمی کراچی کا سال 2019-20 کیلئے 26 ارب 44 کروڑ کا بجٹ منظور کرلیا گیا ۔

سپریم کورٹ نے بجلی کی ادائیگی کے لئے سندھ حکومت کو ہدایت کی تھی اور عدالت نے سندھ حکومت کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ کے ایم سی کی شئیر میں اضافہ کیا جائے جبکہ کورٹ نے کے ایم سی پر الیکٹرک کے اٹھاون کروڑ روپے کے واجبات سندھ حکومت کو ادا کرنے کے احکامات دئیے، کے ایم سی کو کرنٹ بل کی ادائیگی کے احکامات دئیے۔

سندھ حکومت کو کے ایم سی کی گرانٹ بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ کے ایم سی واجبات ادا کرسکیں، عدالتی احکامات پر بھی سندھ حکومت کے فنانس ڈیپارٹمنٹ نے اقدامات نہیں کئے۔

کے ایم سی کا فنکشن سندھ حکومت کے ماتحت کام کرتا ہے ہم حکومت سے الگ نہیں ہیں، سندھ حکومت کے ایم سی کے واجبات مکمل ادا کریں ۔​

 

K ELECTRIC

Tabool ads will show in this div