مشترکا دشمن نے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا،پاکستان
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکا دوست نے ہمارے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، پاکستان اسی افغان بحران کی وجہ سے شدید متاثر ہوا،تاہم بہتر مستقبل اور تعلق کیلئے دونوں ممالک کو الزام تراشی کے ماحول سے نکلنا ہوگا۔
مری میں لاہور پراسیس کے نام سے پہلی افغان امن کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے پہلے خطاب میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان افغانستان کی تعمیر و ترقی کی حمایت کرتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پُرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے، ماضی میں مشترکا دشمنوں نے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچایا، افغان بحران کی وجہ پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا، پاکستان پُرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت کرتا ہے، افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں صرف مصالحت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہ ہونے دیں، ہم افغان امن عمل کی حمایت عدم مداخلت کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے لاہور پراسیس کے نام سے پہلی افغان امن کانفرنس میں گلبدین حکمت یار، استاد عطا نور کے علاوہ افغان امن جرگہ کے سربراہ کریم خلیلی اور ازبک رہنما رشید دوستم جیسی اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی کے سیاسی مشیر اور افغانستان کی 18 سیاسی جماعتوں کا چالیس سے زائد رکنی وفد، سابق سفراء، محققین اور تھنک ٹینکس بھی اس میں شریک ہیں۔