وزن بڑھانا ہے اور بابا کو بچانا ہے
چین میں ایک باہمت بچے نے اپنے والد کی جان بچانے کے لیے اپنا وزن بڑھانا شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی ایجنسی رپورٹ کے مطابق بچے نے دن میں پانچ وقت کھانا شروع کردیا ہے تاکہ وہ ڈاکٹروں کے مطابق سرطان زدہ والد کو ہڈیوں کا گودا بون میرو عطیہ کرسکے۔
وزیخوان کے والد سات برس سے خون کے سرطان (لیوکیمیا) کے شکار ہیں اور دوائیں کھارہے ہیں۔ گزشتہ اگست سے ان کی صحت مزید بگڑ رہی ہے۔ پورے خاندان کے خون کے نمونے لینے کے بعد صرف لوزیخوان کا گودا ہی اپنے والد لیے موزوں قرار پایا۔
ڈاکٹروں نے اس کا واحد حل ہڈیوں کے صحت مند گودے کی منتقلی بتایا ہے، لیکن اس وقت لُوزیخوان کی عمر صرف دس برس تھی تيس کلو گرام وزن کے باوجود لوزيخوان نے ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اپنے والد کی جان بچائے گا۔
ماہرین کے مطابق اس کے لیے بچے کو مزید پندرہ کلوگرام وزن بڑھانا ہوگا، اس کے بعد سے بچے نے روزانہ پانچ وقت مرغن غذائیں کھانا شروع کردی ہیں تاکہ اس کاوزن بڑھ کر کسی طرح پينتاليس کلوگرام تک پہنچ جائے۔
بچے کے اس عمل کو پورے چین میں سراہا گیا ہے اور لوگوں نے اس کی ہمت بڑھائی ہے۔ چینی صوبے ہینان کے شہر ژنژیانگ سے تعلق رکھنے والے اس بچے کی عمر 11 سال ہے۔
اس کی والدہ پرچون کی دکان پر کام کرتی ہیں، جس کی تنخواہ سے بہ مشکل گزارا ہورہا ہے۔ بڑھتے ہوئے اخراجات میں بیمار شوہر کا علاج اور دوائیں بھی شامل ہیں۔ اسی لیے بچے کے اسکول میں اس کے لیے رقم جمع کرنے کے کئی پروگرام منعقد کئے گئے ہیں۔
اگرچہ اب لو کا وزن 45 کلوگرام تک پہنچ گیا ہے لیکن وہ مزید فربہہ ہونا چاہتا ہے تاکہ اچھے نتائج برآمد ہوں۔ اسکول میں اب اسے موٹا لڑکا کہا جاتا ہے لیکن وہ اپنے مشن پر ڈٹا ہوا ہے جس کی بدولت وہ اپنے والد کی زندگی بچانا چالتا ہے۔ لو نے کہا کہ پہلے ابو کی جان بچ جائے وزن تو بعد میں بھی کم کیا جاسکتا ہے۔