ان کے ہونے سے بخت ہوتے ہیں، باپ گھر کے درخت ہوتے ہیں

دنیا کی وہ ہستی جو اپنے بچوں کی خوشی کیلئے جان تک لڑا دیتی ہے، ان کے آرام کیلئے اپنا آرام قربان کردیتی ہے، آج اسی عظیم ہستی سے محبت کے اظہار کا دن فادرز ڈے کی شکل میں منایا جا رہا ہے۔
دن رات مشقت کر کے اولاد کی زندگی کو خوشحال اور آسودہ کرنے کے لیے باپ کی عمر گزر جاتی ہے مگر حوصلے کم نہیں ہوتے۔ باپ دنیا کی وہ ہستی ہے جو نہ صلے کی تمنا رکھتا ہے اور کسی بھی ستائش کی پروا کیے بغیر اولاد کے سکھ چین کی خاطر دکھ جھیلتا ہے۔

ماں کے قدموں تلے جنت ہے تو باپ اس جنت کا دروازہ ہے، ماں بچے کی تربیت کے لئے اگر اپنی جان لڑاتی ہے تو باپ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے دن رات ایک کرتا ہے، اپنی سرزمین سے دور بچوں کے اچھے مستقبل اور زندگی کی الجھنوں سے بچانے کے لئے خود کو مصائب کے تابع کرتا ہے۔

کڑی دھوپ میں اولاد کے لیے شجرسایہ دار بننے والے والد کی لازوال محبت کو آج کے دن خراج تحسین پیش کرنے کیلئے مختلف تقاریب کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ بچے اپنی محبت کے اظہار کیلئے تحائف کا سہارا بھی لیتے ہیں۔ آج کے دن جو لوگ باپ جیسی نعمت سے محروم ہیں وہ اپنے والد کو یاد کرکے گزرے دنوں کو محسوس کرتے ہیں۔
دنیا کے کم عمر اور معمر ترین باپ
دنیا میں سب سے کم عمر باپ بننے کا اعزاز برطانیہ کے سین اسٹیورٹ نے صرف 12 سال کی عمر میں بن کر حاصل کیا اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام اپنا درج کرایا، جب کہ سب سے معمر والد بننے کا ریکارڈ بھارت کے رام جیت راگھو کے حصے میں جنوری 2011ءمیں 94 سال کی عمر میں آیا۔
کارڈز کا ریکارڈ
جہاں دنیا بھر میں کرسمس، ویلنٹائن اور مدرز ڈے پر لوگ لاکھوں کارڈز اپنے پیاروں کو خرید کر بھیجتے ہیں، اسی طرح فادر ڈے وہ چوتھا بڑا دن ہے جب سب سے زیادہ کارڈز ارسال کئے جاتے ہیں جن کی تعداد 98 ملین کے لگ بھگ ہے۔