پی ٹی ایم رہنما گلالئی اسماعیل کو گرفتار کرنے کی اطلاعات
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) سے تعلق رکھنے والی گلالئی اسماعیل کو اسلام آباد کی کورال پولیس کی جانب سے پشاور میں گرفتار کرنے کی اطلاعات ہیں۔
گلالئی اسماعیل کے خلاف ریاست مخالف تقاریر کرنے پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت دو مقدمات اسلام آباد کے تھانا شہزاد ٹاون اور تھانا کورال میں درج کیے گئے تھے۔
انتہاپسندی کیلئے کام کرنے والی گلالئی اسماعیل کیلئےاناپولیتکوسکایاایوارڈ
اسلام آباد کے تھانا کورال کے ایس ایچ او کی سربراہی میں وفاقی پولیس کی جانب سے پشاور میں پی ٹی ایم رہنما کو گرفتار کرنے کی اطلاعات ہیں، تاہم پشاور پولیس نے کسی گرفتاری سے متعلق کسی قسم کی تردید یا تصدیق سے انکار کردیا۔
پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اسلام آباد پولیس کی جانب سے پشاور میں کسی کی گرفتاری سے متعلق کئی اطلاعات نہیں۔ گلالئی اسماعیل کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں بیٹی کی گرفتاری سے متعلق کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم ان کی بیٹی کا موبائل فون مسلسل بند جا رہا ہے اور وہ خبر کی تصدیق کیلئے اسلام آباد سے پشاور جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 3 جون کو گلالئی کے والد کی جانب سے ٹوئٹ میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تین جون کو افطاری سے قبل پولیس اور خفیہ اداروں کی بھاری نفری نے ان کے گھر پر چھاپا مارا۔ چھاپے کے دوران سیکیورٹی اہل کار ان کا، اہلیہ کا موبائل فون اور گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
محمد اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ چھاپا مار ٹیم کے پاس نہ کوئی کاغذات تھے نہ کوئی رسید، بلکہ وہ الٹا مجھے ڈرا تھمکا رہے تھے۔
واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کی رہنما گلالئی اسماعیل لڑکیوں کو آگاہی دینے سے متعلق ایک این جی او کی بانی ہیں، جو خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کیلئے کام کرتی ہے۔