اسلام قبول کرنے والی لڑکیوں کی تحفظ فراہمی کی انٹراکورٹ اپیل مسترد
سندھ میں اسلام قبول غلام عائشہ اور دعا فاطمہ تحفظ کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے ہی رجوع کریں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سکھر اور خیرپور کی نو مسلم لڑکیوں کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
سکھر اور خیر پور کی لڑکیوں کی تحظ دینے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر انٹرا کورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی گئیں ، غلام عائشہ اور دعا فاطمہ کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سنایا، دونوں لڑکیوں نے گھوٹکی کی نو مسلم بہنوں کی طرز پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا ۔
چار روز قبل فیصلہ محفوظ ہونے سے پہلے دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے غلام عائشہ اور دعا فاطمہ سے پوچھا کہ آپ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ جس پر لڑکیوں کے وکیل کا کہنا تھا وہاں ان کا پیچھا ہو رہا ہے، جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے ۔
جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریماکس دیےتھے، کیا سندھ والے اتنے نا اہل ہو گئے ہیں کہ جان کا تحفظ نہیں دے سکتے؟ ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے17 مئی کو سندھ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار قرار دے کر تحفظ کی درخواست خارج کی تھی ۔
جس کیخلاف دونوں لڑکیوں نے 25 مئی کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جس میں ڈویژن بنچ نے بھی سنگل بنچ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ۔