فرشتہ زیادتی قتل کیس میں 6 افراد زیر حراست
اسلام آباد پولیس نے فرشتہ زیادتی قتل کیس میں اب تک 6 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق 7 لاکھ 93 ہزار موبائل کالز کا جائزہ ليا گيا ہے جس میں سے ایک ہزار 587 موبائل نمبرز مشتبہ پائے گئے، جبکہ خواتین اور مردوں سمیت 50 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔
ڈی این اے کیلئے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے ماہرین بھی طلب کر لیے گئے ہیں۔
دس سالہ فرشتہ 15 مئی کو چک شہزاد میں اپنے گھر سے شام ساڑھے پانچ بجے غائب ہوئی اور 20 مئی کو لاش جنگل کے قریب سے ملی۔
تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ شہزاد ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے بچی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ ایس ایچ او کا کہنا تھا ایسا لگتا ہے کہ لڑکی خود سے بھاگ گئی ہے۔ ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن معاملے کے بعد سے معطل ہیں۔
وزیراعظم عمران خان واقعہ کا نوٹس لے چکے ہیں جبکہ جوڈیشل انکوائری بھی کی جا رہی ہے۔