سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کےبانی ذوالفقارعلی بھٹو کا یوم ولادت
اسٹاف رپورٹ
لاڑکانہ : پيپلز پارٹی کے بانی ذوالفقارعلی بھٹو کا چھیاسی واں یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی سیاست پر ان مٹ نقوش چھوڑے۔
قدرت کے ديئے بے پناہ اعتماد کے ساتھ مظلوم طبقے کی آواز بننے والے اس نوجوان کوايک امريکی مورخ نے زلفی بھٹو آف پاکستان ميں خوبصورت شخصيت قرار ديا۔
پانچ جنوری 1928کو لاڑکانہ ميں پيدا ہونے والے ذوالفقار بھٹو زمانہ طالبعلمی ميں تحريک پاکستان سے وابستہ ہوئے۔ قائداعظم نے ان کو مشورہ ديا ''اگر آپ سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اس کا مطالعہ کریں، لاڑکانہ کے زلفی بھٹو کی سياسی اور انقلابی زندگی اس بات کی گواہ ہے، کہ انہوں نے نہ صرف سياست کا مطالعہ کيا بلکہ پاکستانی سياست کا دھارا بھی بدل ديا۔
ذوالفقاربھٹو نے اس دشت کي سياحي ميں 1957 ميں قدم رکھا اور محض تيس سال کی عمر ميں عالمی فورم پر پاکستان کی نمائندگی کرکے مغربی دنيا کو اس ملک کا پراعتماد اور روشن چہرہ دکھايا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پيپلز پارٹی کی بنياد رکھی۔ ان کا روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ عوام کے دل کی آواز بن گيا۔
بھٹو نے دراصل اس پاکستان کی تشکيل نوکی جہاں آمريت کی طوفانی ہواؤں کے باوجود جمہوريت کے پھول کھلے۔ بھٹو کا عزم تھا پاکستان جوہری طاقت بنے گا اور بنا۔ زرعی اصلاحات سے لے کر اسلامی سربراہی کانفرنس تک آئین سے لے کر شاہراہ قراقرم تک پاکستان کا وقار بلند کرنے والے بھٹو نے عوام کو طاقت کا سرچشمہ کہا اور ووٹ کو قومي امانت، آزاد خارجہ پاليسی تشکيل دينے والے بھٹو نے کشميرکی آزادی کے ليے ہزار سال تک لڑنےکاعزم کيا۔
زندگی کےآخری لمحات ميں بھٹو نے کہا تھا"میں اپنے اجداد کی زمینوں کی طرف واپس جارہا ہوں، خلق خدا میرے بارے میں گیت گائے گی، میں اُن کی کہانیوں کا جاوداں حصہ بن جاؤں گا۔ آج ذوالفقار علی بھٹو تو ہم میں نہیں لیکن ان کا فلسفہ اور نظریات آج بھی زندہ ہیں۔ سماء