سندھ کی جیلوں میں 125 سال پرانا قانون ختم، قیدیوں کو کئی حقوق مل گئے
سندھ کی جيلوں ميں انگريزوں کے دور کا 125 سال پرانا قانون ختم کرديا گيا، اب سزا يافتہ اور انڈر ٹرائل قيديوں کے اہلخانہ کو خصوصی الاؤنس ديا جائے گا، گھر کے واحد کفيل قيديوں کے اہلخانہ کو بھی ماہانہ گزارہ الاؤنس ملے گا۔
سندھ اسمبلی نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود جیل خانہ جات و اصلاحی سہولیات بل 2019ء منظور کرلیا، سندھ کی جیلوں میں انگریزوں کا 125 سال پرانا قانون ختم ہوگیا۔
بل کے مطابق قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو خصوصی مراعات ملیں گی، سزا یافتہ اور انڈر ٹرائل قیدیوں کے اہل خانہ کو خصوصی الاؤنس جبکہ گھر کے واحد کفیل قیدیوں کے اہل خانہ کو بھی گزارا الاؤنس دیا جائے گا۔
جیل خانہ جات و اصلاحی سہولیات بل 2019ء کے تحت 65 سال کی عمر کے قيديوں کو جيل سے رہا کيا جاسکے گا جبکہ 60 سال کی عمر کی قيدی خواتين کو سزا پوری کئے بغیر ہی رہائی مل سکے گی۔
ویڈیو : سندھ اسمبلی میں پھر ہنگامہ آرائی، حکومت اور اپوزیشن ارکان لڑ پڑے
جيل اور قيديوں سے متعلق نئے قانون کے مطابق بی کلاس قیدیوں کو کمپیوٹر کے استعمال اور ایل سی ڈی کی اجازت ہوگی، قیدی اپنے خرچے پر جیل سے باہر کسی بھی ڈاکٹر سے علاج کراسکے گا، جیل کی ہر بیرک میں تعلیمی مراکز بنائے جائيں گے، ہر جیل میں کالج اور فنی تعلیم کا مرکز بھی قائم ہوگا۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی رکن حلیم عادل شیخ نے لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پھیلنے کے معاملے پر بات کرنا چاہی تو اسپیکر نے بیٹھنے کی ہدایت کردی، جس پر اپوزیشن اراکین نے خوب شور شرابا کیا۔