تیسرے ون ڈے میں بھی پاکستان کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست
تیسرے ون ڈے میں بھی پاکستان پہاڑ جيسا ہدف دے کر بھي ميچ جيت نہ سکا۔ ناقص باؤلنگ اور فيلڈنگ قومی ٹیم کی جیت کی راہ میں آڑے آگئي۔ انگلينڈ ایک بار پھر قومي ٹيم کو تيسرے ون ڈے ميں چھ وکٹوں سے شکست دے کر 2-0 کی برتری حاصل کرلی۔
قومی ٹیم کی جانب سے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 359 رنزکا ہدف انگلينڈ کو دیا گیا، جو میزبان ٹیم نے 45 ويں اوورز ميں حاصل کرليا۔ ناقص فيلڈنگ اور بالنگ کے باعث پاکستان ہدف کا دفاع نہ کرسکا۔
میچ کی نمایاں بات انعام الحق کی عمدہ بیٹنگ رہی۔ جہاں برسٹل میں رنز کا طوفان آگیا اور انعام الحق کا بلا رنز اگلتے ہوئے اسکور ايک سو اکاون تک لے گیا۔ پاکستان کی جانب سے رنز کي بہتي گنگا ميں آصف علي اور حسن علي نے بھي خوب ہاتھ صاف کيے، جس کے بعد 359 کا پہاڑ جیسا ٹارگٹ انگلش ٹیم کو دیا گیا، مگر پاکستان کي بولنگ فيل ہوگئي۔
انگلش اوپنرز کے لاٹھي چارج نے بولرز کو دن ميں تارے دکھا دئيے۔ بيئراسٹو نے ايک سو اٹھائيس رنز کي شاندار اننگ کھيلي۔ جيسن رائے چہتر رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دونوں بلے بازوں نے کسی پاکستانی بولر کو نہ بخشا۔ معين علي نے ٹوٹل ميں چھياليس رنز جوڑے اور ٹیم کی فتح میں کردار ادا کیا۔ وننگ شاٹ انگلش کپتان مورگن کے حصے ميں آيا۔
تیسرے ون ڈے میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی دیکھنے میں آئی، جہاں شاہينوں نے چار اہم کيچ ڈراپ کيے۔ شاہين آفريدي نے اکيس رنز پر جيسن رائے کا آسان کيچ گرايا، جس کے بعد انہیں نصف سنچري بنانے کا موقع مل گیا۔
فہيم اشرف نے بھی کیچ ڈراپ کرکے بيئراسٹو کی بیٹنگ لائن کو نئي زندگي دي تو انہوں نے سنچري بنا دي۔ معين علي کو دو بار عماد وسيم اور بابراعظم نے نئي لائف دي۔