ہم گھر سے نکلتے ہی شہید ہونے کیلئے ہیں، ٹریفک وارڈن
لاہور خود کش حملے کے عینی شاہد اور ٹریفک وارڈن کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ جو لوگ یہاں کھڑے تھے، وہ فوری نیچے گر گئے، میں نے جیسے ہی دھماکا دیکھا بغیر وقت ضائع کیے سیفٹی کیلئے لگا بیریئر چھلانگ لگا کر پار کیا اور دھماکے کی جگہ پہنچا۔
حملے کی تفصیلات سے متعلق ٹریفک وارڈن کا کہنا تھا کہ دھماکے کی جگہ پر 10 سے 12 سال کے دو بچے تھے، جو شدید زخمی تھے انہیں اسپتال منتقل کرایا۔ کچھ راہ گیر اور ایلیٹ فورس کے جوان تھے۔
ٹریفک وارڈن نے مزید بتایا کہ جب میں نے ایلیٹ فورس کے ایک زخمی جوان کو نکالا تو اس نے منہ سے ہلکی آواز میں ہیلپ (مدد) بولا لیکن وہ اتنا شدید زخمی تھا کہ اس کے بچنے کے امکانات زیادہ نہیں تھے۔
ٹریفک وارڈن نے کہا کہ میں دہشت گردوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم پولیس والے گھر سے نکلتے ہی شہید ہونے کیلئے ہیں، دہشت گرد اپنے دماغوں سے یہ بات نکال دیں کہ وہ اس طرح کے حملوں سے ہمیں خوف زدہ کرسکتے ہیں، ہم اور پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے، میں حلف لے کر یہ بات کرتا ہوں کہ میرا روزہ ہے مگر میرا دل اس وقت ان لوگوں کو دیکھ کر دکھ سے بھرا ہوا ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ ان شہید ہونے والوں میں آج میں کیوں نہیں تھا۔