رمضان میں لوڈشیڈنگ کا خطرہ دور ہوگیا
رمضان میں لوڈشیڈنگ کا خطرہ دور ہوگیا، حکومت نے ملک بھر کے 80 فیصد فیڈرز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت توانائی سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس وزیرتوانائی عمر ایوب ، مشیرخزانہ حفیظ شیخ اور معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے شرکت کی ،اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بجلی کے ترسیلی نظام میں 15 بڑی خامیاں دور ہوگئیں جبکہ سسٹم میں 3000 میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا ہے ۔
بجلی کے ترسیلی نظام کی صلاحیت میں اضافے کے بعد رمضان المبارک میں اسی فیصد فیڈرز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی جبکہ بجلی چوری کرنے والے بیس فیصد علاقے اس سہولت سے محروم رہیں گے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ دسمبر 2018 سے مارچ 2019 تک بجلی چوری اور واجبات کی مد میں 48 ارب روپے کی وصولی ہوئی، بجلی چوروں کے خلاف 27 ہزار سے زائد مقدمات کا اندراج اور433 واپڈا اہلکاروں سمیت 4225 گرفتاریاں ہوئیں ۔
مالی سال دوہزار سترہ اٹھارہ میں گردشی قرضوں میں ساڑھے چارسو ارب اضافہ ہوا۔دوہزار انیس بیس تک گردشی قرضے 96 ارب تک لانے اور 2020 تک گردشی قرضے ختم کرنے کا ہدف مقررکرلیا گیا۔