اسلام آباد میں پولن الرجی کا خطرہ بڑھ گیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت

وفاقی دارالحکومت میں اس سال پولن کی مقدار 14 سال کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گئی۔ ماہرین نے پولن الرجی سے متاثرہ افراد کو انتہائی محتاط رہنے کا انتباہ کیا ہے اور ساتھ ہی یہ تسلی بھی دی ہے کہ پولن چند ہی ہفتوں میں ختم بھی ہو جائے گی۔

اسلام آباد میں پیپر مل بری درختوں نے پولن پھیلانے کا عمل تیز کردیا ہے۔معمولی اتار چڑھاؤ کے ساتھ  رواں ہفتے کے دوران پولن 46 ہزار کیوبک فی میٹر تک پہنچ گئی جو گذشتہ 14 برس کی ریکارڈ سطح 48 ہزار کے قریب تر ہے۔

نیشنل ایگرومیٹ سنٹر محکمہ موسمیات کے ڈاکٹر افضل نے بتایا کہ سردیوں کی بارشوں کی وجہ سے پولن دیر سے آئی ہے مگر اس کی تعداد کافی زیادہ ہے جو اس سیزن میں غیر معمولی قرار دی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے پولن الرجی کو اب شائد ختم تو نہیں کیا جاسکتا لیکن اسے قابو میں رکھنے کے جتن ضرور کیے جا سکتے ہیں

محکمہ موسمیات نے پولن کو اگرچہ چند ہی ہفتے کی مہمان قرار دیا ہے لیکن ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ نہایت حساس لوگ غیر معمولی احتیاط برتیں، پولن الرجی ان پر کبھی بھی حملہ آور ہو سکتی ہے۔

Pollen Allergy

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div