تازہ ترین

کراچی میں سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا احتجاج،پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ

کراچي پريس کلب پر سرکاری اساتذہ نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے شدید احتجاج کیا۔ اساتذہ کي وزيراعليٰ ہاؤس جانے کی کوشش پولیس نے ناکام بنادی اور بھرپور شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس سے کچھ اساتذہ زخمی بھی ہوگئے،5 اساتذہ کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔20 اساتذہ کو پولیس نے گرفتار بھی کرلیا ہے۔سرکاری اساتذہ نے جمعہ سے سندھ بھر میں تدریسی عمل بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

قلم اٹھانے والے ايک بار پھر سڑکوں پر آگئے۔ اساتذہ نے ٹائم اسکيل، ملازمتوں کي مستقلي، ترقي سميت ديگرآٹھ مطالبات ليے احتجاج کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انتظامی پوسٹوں پر محکمہ تعلیم کے افسران تعینات کريں، اساتذہ کیڈر پر اساتذہ کو بھرتی کیا جائے۔

سرکاری اسکولز کے اساتذہ نے کراچي پريس کلب سے وزيراعليٰ ہاؤس کي جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔ پوليس کي نفري بھي اساتذہ کو ريڈ زون ميں جانے سے روکنے کے ليے الرٹ تھی۔

پریس کلب کے نزدیک پولیس اور اساتذہ کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔احتجاج میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ سمیت سندھ بھر کے اساتذہ شریک تھے۔

سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد نے بتایا کہ کل رات 1بجے تک گسٹا کے رہنماؤں سے بات چیت ہوئی، پہلے 2 مطالبات تھے اور اب مطالبات کی فہرست بڑھتی جارہی ہے،مطالبات کی سمری وزیراعلی کو بھیج دی ہے تاہم ابھی منظوری نہیں آئی ہے، نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی اجازت درکار ہوتی ہے۔

سيکريٹری تعليم کا مزید کہنا تھا کہ امتحانات کے وقت احتجاج کرنا سازش اور میٹرک امتحانات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔

کراچي ميں احتجاج کرنے والے سرکاري اساتذہ نے کل بروز جمعہ سے سندھ بھر ميں تدريسي عمل کے بائيکاٹ کا اعلان کرديا ہے۔ گورنمنٹ سندھ ٹيچرز ايسوسي ايشن کے صدر اشرف خاصخیلی کا کہنا ہے کہ کل سے سرکاري اسکولوں ميں کلاسز نہيں ہوں گی۔

press club

spla

teachers protest

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div