کرائسٹ چرچ حملہ،دہشتگرد برینٹن ٹیرنٹ کوہھتکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کردیا
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے اور فائرنگ سے اننچاس مسلمانوں کو شہيد کرنے والے دہشت گرد کو عدالت ميں پيش کرديا گيا۔ عدالت نے دہشت گرد کو 5 اپريل تک ريمانڈ پر پوليس کے حوالے کرديا۔ پوليس کمشنرمائيک بش کے مطابق حملہ آور پر دیگر الزامات بھي عائد کيے جائيں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق 28 سالہ دہشت گرد برينٹن ٹيرنٹ پر قتل کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔ دوران سماعت ملزم بے حسی سے عدالتی کمرے میں بیٹھا رہا۔ دہشت گرد جیل کی سفید رنگ کی یونی فارم میں ملبوس تھا، جس کے دائیں اور بائیں پولیس اہل کار موجود رہے۔
کرائسٹ چرچ مسجد پر حملہ کرنے والا کون تھا ؟
دہشت گرد ندامت کے بجائے احمقانہ انداز میں مسکراتا رہا۔ دہشت گرد کے حملے میں تمام شہید افراد مسلمان تھے، جن میں سعودی باشندے، 2 پاکستانی، 3 بنگلادیشی، 2اردنی، 9 بھارتی، ، 3 ترک اور 2 افغان شہری بھی شامل ہیں۔

پولیس کمشنر مائیک بش کا کہنا ہے کہ حملہ آور گرفتار رہے گا، ضمانت کی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ فائرنگ کے وقت دہشت گرد کے پاس 5 ہتھیار تھے، جس سے اس نے حملہ کرکے 2 پاکستانیوں سمیت 50 افراد کو قتل کیا۔
کرائسٹ چرچ،2مساجد پر حملہ،49سے زائد نمازی شہید،متعدد زخمی
برينٹن ٹيرنٹ کيخلاف قتل کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔ عدالتي دستاويز کے مطابق جرم ثابت ہونے پر اٹھائيس سالہ ملزم کو عمر قيد کي سزا ملے گي، حملہ آور پر ديگر الزامات بھي عائد ہوں گے۔

پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ النور اور لِن وُوڈ مسجد پر حملوں کے الزام ميں پوليس نے خاتون سميت چار افراد کو گرفتار کيا تھا۔ پوليس کے مطابق ايک گاڑي پر بم بھي لگا ہوا تھا، جسے ناکارہ بنا ديا گيا۔

مسجد ميں خون بہانے والا حملہ آور سفيد فام نسل پرست ہے، جو آسٹريليا ميں پيدا ہوا۔ انٹر نيشنل ميڈيا پر گردش کرتے برينٹن کے ميني فيسٹو کے مطابق وہ اپني کم آمدن کي وجہ سے پناہ گزينوں کا مخالف تھا، جس کي وجہ سے اس نے حملہ کيا۔ اس کے پاس اسلحہ کا لائسنس بھی موجود تھا۔

برینٹن نے حملہ کیوں کیا؟
برینٹن ٹیرنٹ نے ناروے کے قدامت مسیح اور مسلم مخالف شخص اینڈرز برِیوِک سے متاثر ہو کر مساجد پر حملہ کیا۔ وہ خود بھی ایک قدامت پسند شخص تھا۔ برینٹن ٹیرنٹ نے 74 صفحات پر مشتمل دستاویز میں خود کو ایک عام سفید فام شہری قرار دیتے ہوئے لکھا کہ پناہ گزینوں کے شر پسند عزائم سے اپنے ملک اور شہریوں کو بچانے کے لیے میں نے کھڑے ہونے اور اسلحہ اُٹھانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ہماری سرزمین، کلچر اور نوجوانوں کے مستقبل کے تحفظ کا معاملہ ہے۔
نیوزی لینڈ میں2 مساجد پر حملہ، 6 پاکستانی لاپتہ
برینٹن ٹیرنٹ اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لگاتار یورپ اور دیگر ممالک میں تبدیل ہوتے کلچر اور ان تہذیبوں پر پناہ گزینوں کی آمد سے پیدا ہونے والی تبدیلیوں پر غم و غصے سے بھری پوسٹیں شیئر کیا کرتا تھا اور کچھ ہفتوں سے اس کی پوسٹوں میں پناہ گزینوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت واضح دیکھی جا سکتی تھی۔
برینٹن ٹیرنٹ نے مزید لکھا کہ وہ اینڈرز بریوک سے متاثر ہیں اور اسی طرز پر کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ سیاست دانوں میں آنجہانی برطانوی فاشسٹ رہنما اُوز لوڈ موزلی کا گرویدہ ہے جب کہ موجودہ سیاست دانوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مداح ہے۔
واضح رہے کہ اینڈرز بریوک دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا قدامت پسند مسیحی اور مسلم مخالف جذبات رکھتا تھا جس نے فوجی لباس پہن کر 2011 میں ناروے کے نوجوانوں کے حکومتی تربیتی کیمپ کی سرگرمیوں سے بیزار ہو کر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 85 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔