بھارتی کھلاڑیوں نے متنازعہ فوجی ٹوپیاں آئی سی سی کی اجازت سے پہنیں
ترجمان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے کیموفلاج فوجی ٹوپیاں اجازت لے کر پہنی تھیں۔ اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کی جانب سے فوجی ٹوپی پہننے پر آئی سی سی سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روز میچ میں متازعہ کیموفلاج فوجی ٹوپی پہن کر کھیلنے کی اجازت دی گئی تھی۔
قبل ازیں بھارتی کرکٹر ایم ایس دھونی کی جانب سے جمعہ کو ایک روزہ میچ کے ٹاس سے قبل کھلاڑیوں میں فوجی ٹوپیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ بھارت کے مطابق ان ٹوپیوں کو پہننے کا مقصد پلواما حملے میں ہلاک 40 فوجیوں کے اہلخانہ سے یکجہتی کا اظہار ہے۔
ٹوپیاں پہننے کیلئے بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے اجازت مانگی تھی، جسے آئی سی سی کی جانب سے منظور کیا گیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے اس اقدام پر پاکستان کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا تھا۔ پاکستانی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئی سی سی ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی اور انہیں بند کرے، کھیل کو سیاست سے ملا کر متنازعہ نہ بنایا جائے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ ماضی میں آئی سی سی جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر اور انگلینڈ کے کرکٹر معین علی کے خلاف کارروائی کرچکی ہے۔ 5 سال قبل آئی سی سی انگلینڈ کے آل راونڈر معین علی کو غزہ اور فلسطین سے متعلق ہاتھ میں رسٹ بینڈ پہننے پر میچ کھیلنے کی پابندی لگا چکی ہے۔
جب کہ جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے سال 2017 میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹی 20 میچ میں جنید جمشید کی ٹی شرٹ پہننے پر آئی سی سی کے تعصب کے باعث زیر عتاب آئے۔