نواز شریف نے علاج کیلئے اسپتال جانے سے انکار کردیا

مريم نواز نے کہا ہے کہ دل کی تکلیف اور طبیعت کی خرابی کے باوجود نواز شريف اسپتال جانے کے لیے راضی نہیں ہوئے، اپني والدہ ، شہباز شريف اور میرے اصرار پر جواب ديا کہ اسپتال اسپتال گھمانے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو تیار نہیں۔
مريم نواز نے اپنی دادی ، چچا شہبازشريف اور حمزہ شہباز کے ساتھ کوٹ لکھپت جيل ميں سابق وزيراعظم نواز شریف سے ملاقات کي اور انہيں علاج کے لئے رضامند کرنے کي کوشش کي ليکن نوازشريف راضي نہيں ہوئے۔
ملاقات کے بعد مريم نواز نے اپنے ٹويٹ ميں کہا کہ نوازشريف نے کسي بھي اسپتال جانے سے انکارکرديا ہے، دادي چچااور ان کا اصرار بھي کام نہيں آيا، نوازشريف نے اہل خانہ کو کہا کہ وہ علاج کے نام پر کي جانے والي تضحيک کا نشانہ بننے کو تيار نہيں، اب وہ جيل ميں ہي رہيں گے اور کہيں نہيں جائيں گے ۔
دل کی تکلیف اور طبیعت خرابی کے باوجود میاں صاحب اسپتال جانے کے لیے راضی نہیں ہوئے۔ دادی، @CMShehbaz اور میرے اصرار پر کہا کہ اسپتال اسپتال گھمانے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو تیار نہیں۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) March 6, 2019
اس سے قبل مريم نواز نے اپنے ٹويٹ ميں کہا تھا کہ وہ دادي کو لے کر جيل جارہي ہيں، نوازشريف نے مجھے اوراپني والدہ کو کبھي انکار نہيں کيا، اميد ہے وہ علاج کے لئے رضامند ہوجائيں گے ۔
نوازشریف نے 4 بار سینے میں درد کی شکایت کی،مریم نواز
جمعرات کا دن ملاقات کے لیے مخصوص ہے مگر میاں صاحب کی طبیعت کی خرابی کے باعث کل کسی سے بھی ملاقات ممکن نہیں ہو سکے گی۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) March 6, 2019
نوازشريف سے جيل ميں ملاقات کے لئے جمعرات کا دن مقرر ہے ليکن ان کي طبعيت خراب ہونے کي وجہ سے کل کوئي ملاقات نہيں ہوگي ۔