پاکستان حیرت انگیز ہے,روزی گبریل

کینیڈا کی بائیکر کوپاکستان بھا گیا

سیاحت کے شوقین افراد کو ہر وہ جگہ متاثر کرتی ہے جس کی خوبصورتی اپنی مثال آپ ہو یا متعلقہ جگہ کی ثقافت میں کچھ خاص ہو۔ کینیڈا سے سیروسیاحت کیلئے پاکستان آنے والی ایک خاتون موٹرسائیکلسٹ روزی گبرئیل کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔

دسمبر 2018 میں پاکستان آنے والی روزی تاحال یہاں کی ثقافت کو کھوجتے ہوئے سیروتفریح میں مصروف ہیں۔

کینیڈا سے دنیا کے گرد چکر لگانے کیلئے موٹر سائیکل پرتن تنہا گھومنے والی روزی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک حیرت انگیز اور محفوظ ترین ملک ہے۔

تنہا دنیا بھر کی سیر کی غرض سے دو سال قبل اپنی نوکری کو خیر باد کہنے والی روزی سوشل میڈیا پر خاصی مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔ روزی اپنے سوشل اکاؤنٹس پر شیئر کی جانے والی خوبصورت تصاویر سے پاکستان کا مثبت تاثر مزید اجاگر کر رہی ہیں۔

روزی نے 17 دسمبر کو اگلے 9 ماہ میں پاکستان، بھارت اور نیپال کے دورے کا اعلان کیا ، 21 دسمبرکو لاہور پہنچنے پر ڈھول کی تھاپ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا جسے شیئر کرتے ہوئے روزی نے لکھا کہ مجھے کہا جاتا تھا پاکستان کیوں جا رہی ہو، طرح طرح کے خدشات ظاہر کیے گئے لیکن ایسے استقبال پر میرے الفاظ میرا ساتھ نہیں دے رہے۔

پاکستان میں عام زندگی سے لطف اندوز ہونے والی روزی نے یہاں کے بازاروں میں بھی گھومنے کا تجربہ کیا، لوگوں کے گھروں میں جا کر مہمان نوازی کا بھی لطف اٹھایا۔ اس حوالے سے تصاویر انسٹا پر شیئر کرتے ہوئے روزی نے یہاں کی ثقافت کی خوب تعریفیں کیں ۔

مالم جبہ میں سال 2018 کا اختتام کرنے پر روزی نے خود کو خوش قمست ترین قرار دیا۔

 

لاہور اور کراچی کے مخلتف مقامات کے علاوہ روزی نے بابا بلھے شاہ کے مزار پر قوالی کا تجربہ بھی کیا اور تصاویر شیئر کیں۔

خاتون سیاح نے روایتی لفظ ’’روزی روٹی‘‘ میں اپنے نام سے متعلق دلچسپ مماثلت بھی ڈھونڈ لی۔

اس کے علاوہ اجرک خریدنے گئیں تو ان کا سامنا گلاب خان سے ہوا، انگریزی میں ’’روز‘‘ کہہ کر انہیں بھی اپنا ہم نام بنا ڈالا۔

روزی کے مطابق مجھے اکیلی خاتون کیلئے پاکستان جانا اورموٹرسائیکل پر اکیلے سفر کرنا بہت ہی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، یہاں کے مختلف علاقوں میں سفر کرنے کے بعد اب میں بتا سکتی ہوں کہ پاکستان سیاحوں کیلئے کے لیے کتنا محفوظ ملک ہے۔

اپنا دلچسپ تجربہ شیئرکرتے ہوئے روزی نے فالوورز کو بتایا کہ یہاں سفر کے دوران مجھے بہت سے حیرت زدہ اور بہت سے مسکراتے ہوئے چہرے نظر آتے ہیں۔ پاکستان کے لوگ مجھے موٹرسائیکل پر بیٹھا دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔ سب سے مزاحیہ لمحہ وہ تھا جب ایک 6 سالہ بچے نے موٹرسائیکل چلاتے دیکھ کر مجھ سے پوچھا کہ میں لڑکا ہوں یا لڑکی؟۔

روزی اب تک عام موٹرسائیکل سے لے کر انتہائی مہنگی اسپورٹس بائیکس سمیت 30 ماڈلز چلانے کا تجربہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے اپنے اس شوق کا آغاز 17 سال قبل کیا تھا۔

Rosie Gabrielle

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div