بہاولپور مدرسے سے متعلق بھارتی الزام بے بنیاد اور پروپیگنڈا ہے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارتی الزام بے بنیاد اور پروپیگنڈا ہے، مدرسے کا انتظام پنجاب حکومت کے حوالے کردیا گیا ہے، جہاں میڈیا کو بھی دورہ کرایا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔
بہاولپور میں مدرسے کو تحویل میں لیے جانے کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات @fawadchaudhry کا بیان پنجاب حکومت کل میڈیا نمائندوں کو اس مدرسے کا دورہ کروائے گی
Federal Minister for info @fawadchaudhry on #Bahawalpur Mudrassa issue: pic.twitter.com/XncoPOJdTj — Fawad Chaudhry (@FawadPTIUpdates) February 22, 2019
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مختلف اقدامات کا اعلان کیا گیا اور بہاول پور میں ہونے والی تبدیلی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بہاول پور کے مدرسے کا کنٹرول اور تمام انتظامی نظام پنجاب حکومت کے حوالے کیا گیا ہے، یہ وہ ہی مدرسہ ہے، جس کے بارے میں بھارت میں پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ یہ جیش محمد کا ہیڈ کوارٹر ہے۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ہفتہ کے روز میڈیا نمائندوں کو اس مدرسے کا دورہ کرایا جائے گا، جہاں وہ خود دیکھ سکیں گے کہ مدرسہ کیسے کام کر رہا تھا، 700 کے قریب یہاں طالبعلم ہیں، جو زکوۃ اور صدقے سے اس مدرسے میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں یہ بات واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ پلواما حملے کا کوئی تعلق اس مدرسے سے نہیں ہے، نیشنل ایکشن پلان خود ہماری ضرورت اور قومی سلامتی کیلئے ناگزیر ہے، جس پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور اس کے اوپر عمل درآمد کرتے رہیں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بہاولپور میں کارروائی کرکے مدرسۃ الصابر اور جامع مسجد سبحان اللہ پر مشتمل کالعدم تنظیم جیش محمد کا مبینہ مرکز تحویل میں لے لیا، جس کیلئے سرکاری ایڈمنسٹریٹر بھی مقرر کردیا گیا۔
کارروائی کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔
حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے یہ اقدامات 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے تاریخ کے پہلے خودکش کار بم دھماکے کے بعد اٹھایا گیا۔ پلوامہ حملے میں بھارت کی فیڈرل ریزرو فورس کے 45 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔